ماہرین کا کہنا ہے کہ ’بلیک باکسز‘ کے ذریعے مسافر طیارے کو پیش آنے والے حادثے کا صحیح وقت معلوم کرنے میں مدد ملے گی
روس نواز باغیوں نے یوکرین میں گرنے والے مسافر طیارے ایم ایچ 17 کے دو فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر ملائیشی حکام کے حوالے کر دیے ہیں۔
روس نواز باغیوں کے ایک سینئیر رہنما نے یوکرین کے شہر دونیتسک میں ہونے والی ملاقات میں ان فلائٹ ڈیٹا ریکارڈرز کو ملائیشین حکام کے حوالے کیا۔
واضح رہے کہ ڈیٹا ریکارڈرز کی یہ حوالگی اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے
منظور کی جانے والی ایک قرار دار کے چند گھنٹوں کے بعد عمل میں آئی ہے۔
اس سے پہلے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قراردار کے ذریعے یوکرین میں باغیوں کے علاقے میں تباہ ہونے والے ایک مسافر طیارے کی جائے حادثہ تک رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’بلیک باکسز‘ کے ذریعے مسافر طیارے کو پیش آنے والے حادثے کا صحیح وقت معلوم کرنے میں مدد ملے گی۔
مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ ملائشین ایئر لائنز کی پرواز ایم ایچ 17 کو روس نواز باغیوں نے میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں جہاز میں موجود تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے
ملائیشیا کے وفد کے سربراہ نے صحافیوں کو بتایا کہ طیارے کے ریکارڈر ’اچھی حالت‘ میں ہیں۔
روس نواز باغیوں نے ملائیشیا ایئر لائنز کے طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو خارکیو لے جانے اور پھر انھیں بین الاقوامی ماہرین کے حوالے کرنے کی اجازت دی تھی۔
مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ ملائیشین ایئر لائنز کی پرواز ایم ایچ 17 کو روس نواز باغیوں نے میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں جہاز میں موجود تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے۔
روس پر الزام ہے کہ اس نے یوکرین میں روس نواز باغیوں کو طیارہ شکن نظام فراہم کیا تھا جسے مبینہ طور پر ملائیشیا کے طیارے کو مار گرانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
ملائشیا کی پرواز ایم ایچ 17 گذشتہ جمعرات کو نیدرلینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جا رہی تھی اور تباہ ہونے سے قبل روسی سرحد میں داخل ہونے والی تھی۔
یہ جہاز لوہانسک کے علاقے کراسنی اور دونیتسک کے علاقے کے درمیان گر کر تباہ ہوا اور اس پر سوار تمام مسافر اور عملے کے افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس سے قبل امریکی صدر براک اوباما نے کہا تھا کہ یوکرین میں تباہ ہونے والے ملائشیا ائیر لائنز کے طیارے ایم ایچ 17 کو یوکرین میں باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
صدر اوباما نے جمعے کو کہا کہ یوکرین میں روس نواز باغیوں کو روس کی طرف سے طیارہ شکن ہتھیاروں سمیت مسلسل دیگر امداد ملتی رہی ہے۔
انھوں نے طیارہ مار گرانے کے واقعے کو ناقابلِ بیان اور اندوہ ناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا طیارے پر سوار مسافروں کا یوکرین میں جاری کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
ادھر باغیوں کے زیرِ اثر یوکرین کے مرکزی شہر دونیتسک میں شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
دونیتسک میں موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شہر کے ہوائی اڈے اور ریلوے سٹیشن کے نزدیک تشدد کے واقعات ہوئے۔