لکھنؤ(نامہ نگار)موہن لال گنج کے بل سنگھ کھیڑاگاؤں میںبیوہ کے ساتھ حیوانیت بھری واردات انجام دینے والے ملزم گارڈ رام سیوک کو دوشنبہ کی شام چھ بجے پولیس نے سی جے ایم کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت میں ہی ملزم کے ناخن اور خون کا نمونہ لیا گیا اس کے بعد پولیس نے عدالت سے ملزم کو دو دن کیلئے کسٹڈی ریمانڈ پر لئے جانے کی درخواست کی۔ عدالت نے ملزم کو ۴۸گھنٹے کی پولیس کسٹڈی ریمانڈ دے دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزم سے متوفیہ کے موبائل فون کی برآمدگی کی کوشش کی جائے گی۔ موہن لال گنج واردات کے ملزم کو آج صبح سے ہی عدالت میں پیش کئے جانے کے سلسلہ میں پولیس کوشش کر رہی تھی پولیس کو اندیشہ تھا کہ اگر اس کو عدالت کے وقت پیش کیاگیا تو اس کے ساتھ مارپیٹ یا پھر کوئی انہونی بھی ہو سکتی ہے۔ ان سب اندیشوں کے پیش نظر پولیس نے ملزم رام سیوک کو زبردست حفاظتی بندوبست میں شام تقریباً ۶بجے عدالت میں پیش کیا۔ پولیس کے وکیل کی دلیل سنتے ہوئے عدالت نے ملزم کو دو دن کی پی سی آرپر دینے کا حکم دیا۔ یہ پولیس کسٹڈی ریمانڈ منگل کی صبح ۱۰بجے سے شروع ہوگی۔اس کے بعد عدالت میں ہی مجسٹریٹ کے سامنے فارینسک ٹیم نے جانچ کیلئے ملزم کے خون اور ناخن کا نمونہ لیا۔ ان سب کارروائی کے بعد ملزم رام سیوک کو جیل بھیج دیا گیا۔
تین دن کے اندر داخل کی جائے گی چارج شیٹ
موہن لال گنج واردات کو سنگین مانتے ہوئے ایس ایس پی پروین کمار نے اس معاملہ میں پولیس کو تین دن کے اندر اس واردات کی چارج شیٹ عدالت کو بھیجنے کا حکم دیا ہے اسی کے ساتھ انہوں نے اس معاملہ میں دس دن کے اندر عدالت میں ٹرائل اور ایک ماہ کے اندر ملزم کو سخت سے سخت سزا دلانے کی بات کہی ہے۔ایس ایس پی نے بتایا کہ پولیس کی اب ترجیح یہ ہے کہ ملزم کو جلد سزا ملے تاکہ متاثرہ کنبے کو انصاف ملنے میں تاخیر نہ ہو۔
رات بھر متوفیہ کا فون تلاش کرتی رہی پولیس:اتوار کو اس واردات کا راز فاش ہونے کے بعد پولیس ملزم رام سیوک کے گھر پہنچی اور گھنٹوں کچھ تلاش کرتی رہی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ متوفیہ کا موبائل فون تلاش کرنے کیلئے ملزم کے گھر گئی تھی۔ رات کئی گھنٹوں تک پولیس ملزم کے گھر اور گھر کے نزدیک نالے میں متوفیہ کا فون تلاش کرتی رہی لیکن کوئی کامیابی نہیںملی۔ وہیں اس معاملہ میں ملزم کی بیوی کا الزام ہے کہ پولیس اس کے گھر سے کئی موبائل فون اٹھا لے گئی ہے۔