کانپور(نامہ نگار)چکہری کے طالب علم سنیگل قتل کے معاملے میں تقریبا چھ سال کے بعد سیتاپور کے ایک عدالت میں فیصلہ سنا دیا ہے۔ایڈیشنل ضلع جج رویندروکرم سنگھ کی عدالت نے سماج وادی پارٹی لیڈرسمیت تین ملزمین کو قصوروار قراردیتے ہوئے عمرقید اورآٹھ آٹھ ہزار روپئے جرمانہ کی سزاسنائی ۔
ثبوتوں کی کمی کے سبب ایک ملزم کو بری کردیاگیا۔موصولہ خبر کے مطابق چکہری کے شیوکٹراعلاقہ میں۱۹ ؍ستمبر۲۰۰۸کو ڈی اے وی کالج طلبہ یونین کے صدر وجنرل سکریٹری کے کامیابی کاجشن جاری تھا جشن کے دوران شیو
کٹراکے باشندے طالب علم سنی کے ساتھ ڈی اے وی کالج کے صدر آشیش ساہو،سابق صدر بنٹی سینگراور سابق جنرل سکریٹری چھوٹوکا جھگڑا ہوگیا تھاگالیاں سننے کے بعد سنی کے والد رنویرسنگھ نے باہر آکر دیکھا کہ آشیش نے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے گولی چلائی ۔
گولی لگنے کے سبب سنی کی موقع پر ہی موت ہوگئی لیکن وہاں پر موجود طلبہ نے آشیش کو پکڑلیا جبکہ دیگر طالب علم فرارہونے میں کامیاب ہوگئے، واردات کی رپورٹ سنی کے والد نے چکیری تھانہ میں درج کرادی تھی ۔ اہل خانہ کو مسلسل ملنے والی دھمکیوں کے تحت ہائی کورٹ کے حکم پر مقدمہ سیتا پور میں منتقل کردیا گیا تھا ۔اسی سلسلے میںدوشنبہ کو ایڈیشنل ضلع جج کی عدالت نے تینوں ملزمین کو قصوروار قراردیتے ہوئے سزا سنائی جب کہ اجیت کو عدالت نے بری کردیا ۔ سزایافتہ ملزمین میںبنٹی سینگر اورچھوٹو ترپاٹھی وکیل ہیں۔ بنٹی سماج وادی پارٹی طلبا یونین کا سابق قومی سکریٹری رہ چکا ہے۔