لندن۔انگلینڈ کے قومی سلیکٹروں نے لارڈس ٹسٹ میں ہندوستان کے ہاتھوں ملی شکست کے باوجود ایلسٹیر کک کی کپتانی کو قائم رکھا جبکہ کو تیسرے ٹسٹ کیلئے اعلان کردہ 13 رکنی ٹیم میں میٹ پرائر کی جگہ شامل کیا گیا ہے۔ پرائر نے لارڈس ٹسٹ کی شکست کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ بقیہ سیریزسے ہٹ رہے ہیں۔ تیسرا ٹسٹ سائوتھمپٹن میں اتوار سے کھیلا جانا ہے۔ ہندوستان پانچ میچوں کی سیریز میںایک صفر سے آگے ہو گیا ہے۔تیسرے ٹسٹ کیلئے ٹیم کے اعلان میں تاخیر سے قیاس آرائیاںکیجانے لگی تھی کہ کہیں کک کی کپتانی کی تو کوئی خطرہ نہیں۔ لیکن انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی ریلیز میں کوئی تعجب دیکھنے کو نہیں ملا۔ ویسے کک خود بھی یہ کہہ چکے تھے کہ ان کا فی الحال کپتانی چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔تیئس سالہ بٹلر اس طرح اب تیسرے ٹسٹ میں اپنا مقابلہ کھیلیں گے۔ وہ انگلینڈ کے لیے 33 ون ڈے اویر 36 ٹوئنٹی .20 بین الاقوامی میچ کھیل چکے ہیں۔انگلینڈ نے لیفٹ آرم اسپنر سائمن کیرگن کو بھی ٹیم سے باہررکھا ہے جنہیں لارڈس ٹسٹ کیلئے بلایا گیا تھا۔ ان تبدیلیوں کے علاوہ انگلش ٹیم میں کوئی اور تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملی۔ تیسرے ٹسٹ کیلئے انگلش ٹیم اس طرح ہے: معین علی، جیمز اینڈرسن، گیری بیلنس، ایان بیل، اسٹیورٹ براڈ، جوس بٹلر، کرس اردن، لیام پلنکٹ، سیم رابسن، جوروٹ، بین اسٹوکس اور کرس اسٹوکس۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے کرکٹ رشتوں میں طوفان کھڑے کرنے والے جیمس اینڈرسن اور رویندر جڈیجہ تنازع میں اینڈرسن پر لگنے والے لیول تین کے الزام پر اگلی سماعت دونوں ملکوں کے درمیان تیسرا کرکٹ ٹسٹ ختم ہوجانے کے متعینہ دن کے ایک دن بعد ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ یکم اگست کو ہوگی۔ عدالتی کمشنر گورڈن لوئس نے اس معاملے میں منگل کو ابتدائی سماعت کی اور پھر طے کیا کہ انگلینڈ کے فاسٹ بولر اینڈرسن کے خلاف لگے لیول تین کے الزام پر اگلی سماعت یکم اگست کو ہوگی۔ ابتدائی شنوائی کے دوران اینڈرسن ای سی بی اور بی سی سی آئی کے نمائندے دونوں بورڈوں کے وکیل اور آئی سی سی کے وکیل بھی موجود تھے۔ یکم اگست کو سماعت ہونے کے بعد لوئس کے پاس تحریری طور پر اپنا فیصلہ سنانے کے لئے 48 گھنٹے کا وقت رہے گا۔آئی سی سی نے ایک بیان میں یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اگر ضرورت ہوئی تو گورڈن لگائی جانے والی پابندی اور پابندی نافذ ہونے کی تاریخ اور اپیل کے حق کے عمل کا بھی فیصلہ کریں گے۔ آئی سی سی نے ساتھ ہی بتایا کہ ہندوستانی آل راؤنڈر جڈیجہ پر لگے لیول دو کے الزام کی سماعت میچ ریفری ڈیوڈ بون کریں گے۔ اگرچہ جڈیجہ معاملے کی سماعت کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اینڈرسن پر جڈیجہ کے ساتھ مبینہ طور پر دھکا مکی کرنے اور نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام ہے۔ اگرچہ یہ بتایا جا رہا ہے کہ اس تنازع کے ویڈیو ثبوت ہی دستیاب نہیں ہے یہ واقعہ ناٹگھم میں پہلے ٹیسٹ کے دوران پیش آیا تھا۔اینڈرسن پر لیول تین کا معاملہ درج کرایا گیا ہے۔ اگر ان کا قصور ثابت ہوتا ہے تو انہیں دو سے چار ٹسٹوں یا چار سے آٹھ ون ڈے تک کی پابندی جھیلنی پڑ سکتی ہے۔ ان میں سے جو بھی پہلے ہو۔ اگر اینڈرسن مجرم نہیں پائے جاتے ہیں تو لِوئس ان پر یہ لیول سے کم کی کوئی سزا طے کرسکتے ہیں۔ اگر جڈیجہ مجرم پائے جاتے ہیں تو ان پر میچ فیس کے 50 سے 100 فیصد تک کا جرمانہ لگ سکتا ہے یا پر انہیں دو معطلی پوائنٹس مل سکتے ہیں۔ دو معطلی پوائنٹس ایک ٹیسٹ یا دو ون ڈے کی پابندی کے برابر ہے۔