روزانہ صبح سویرے ناشتے کے ساتھ چائے یا کافی سے دن کی شروعات تو ہماری روز مرہ زندگی کا معمول بن گیا ہے۔ اس کے بعد بھی دن میں کئی بار چائے یا کافی تو ہو ہی جاتی ہے۔ گویا دن میں تازگی حاصل کرنے اور کاموں کے بوجھ سے تھکاوٹ کو دور کرنے کے لئے چائے یا کافی آسان ذریعہ ہے۔ لیکن زیادہ چائے یا کافی دانتوں کے ساتھ ساتھ صحت کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ اس سے دانتوں کا رنگ ہی نہیں بدلتا بلکہ دانتوں میں کیوٹی کا مسئلہ بھی ہو جاتا ہے۔ دانتوں کے بننے میں سخت ٹشوز کا اہم رول ہوتا ہے لیکن چائے، کافی ایسڈک چیزوں میں کچھ ایسے اجزائموجود ہوتے ہیں جو اینامیل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس سے دانتوں میں سنسناہٹ ہوتی ہے یعنی کسی بھی صورت میں زیادہ کیفین کا استعمال صحت کے لئے ٹھیک نہیں۔ اگر آپ دانتوں کو صحت مندرکھنا چاہتی ہیں تو اپنی عادت کو روزانہ ایک یا دو کپ کافی پینے تک ہی محدود کر لیں۔ کافی پینے کے کچھ دیر بعد سادہ پانی سے کلی ضرور کریں تاکہ مضر اجزاء دانتوں سے چپکے نہ رہیں۔ چائے کافی یا دانتوں سے چپکنے والی چیزیں کھانے کے کچھ دیر بعد دانتوں کو اچھی طرح صاف کر لیا کریں۔ اس سے نہ صرف کروموزومس جینس صاف ہو جائے گا بلکہ دانتوں میں پھنسی گندگی بھی صاف ہو جائے گی جو زیادہ دیر تک دانتوں میں رہنے سے دانتوں کو نقصان پہنچاسکتا ہے۔ کروموزونس کافی میں پایا جانے والا ایک طرح کا جز ہے جو دانتوں کے پیلے پن کے لئے ذمہ دار ہے۔ دانتوں کے لئے نمک بہت کارآمد ہے کیونکہ وہ اینامیل کو بچاتا ہے۔ ممکن ہو تو ہر بار کھانا کھانے کے بعد ایک کپ گرم پانی میں تھوڑا نمک ملا کر اس سے دانتوں کی صفائی کرتے ہوئے کلی کریں۔