لکھنؤ۔(نامہ نگار)ضروری سہولیات کی عدم فراہمی کو لے کر گذشتہ کئی برسوں سے پریشان چل رہے سریندر نگر محلہ کے سیکڑوں باشندوںنے بدھ کو زون ۴دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا۔ تین گھنٹے کے بعد مظاہرین کا ایک نمائندہ وفد دفتر میں موجود زونل افسر سے مل کر مطالبہ کی عرضداشت سونپی۔ اس کے بعد مظاہرہ ختم ہوگیا۔ اسماعیل گنج وارڈ کے تحت سریندر نگر محلے کے باشندگان گذشتہ کئی بر
سوں سے گڈھے سے بھری سڑک ، اسٹریٹ لائٹ ، نالے ،نالیوں کی صفائی، علاقے میں پھیلی گندگی ، پینے کے پانی کے مسائل کو لے کرکافی پریشان چل رہے ہیں ۔
مقامی باشندوں نے علاقے کے کارپوریٹر سے لے کر زونل افسر کو کئی خط بھیج کر مسائل سے روشناس کرایا۔ لیکن مسائل میں کوئی سدھار نہیں ہوا جس کے سبب مقامی باشندوں کو کافی دقتوں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ضروری سہولیات کی عدم فراہمی سے پریشان چل رہے سریندر نگر محلہ کے سیکڑوں باشندے آج صبح تقریباً ساڑھے گیارہ بجے گومتی نگر واقع میونسپل کارپوریشن زون ۴کے دفتر پہنچے ۔ احتجاجی باشندوں نے زونل افسر دفتر کا گھیراؤ کرکے مظاہرہ شروع کردیا۔ نعرے بازی کررہے مظاہرین کا الزا م تھا کہ میونسپل کارپوریشن ان کے مسائل کو دور نہیں کررہا ہے۔ بلکہ ٹیکس مقررہ وقت پر وصول کررہا ہے،وقت مقررہ ٹیکس جمع نہ ہونے پر اس پر چارج لگادیا جاتا ہے۔
لیکن فراہمی مہیا کرانے کا ذمہ لینے والے میونسپل کارپوریشن لوگوں کو ضروری سہولیات مہیا نہیں کرارہا ہے۔ جس کیلئے مقامی لوگوں نے کئی مرتبہ تحریری شکایت کی لوگوں نے بتایا کہ علاقے میں صفائی نہ ہونے سے گندگی کا انبار لگا ہے۔ اسٹریٹ لائٹ نہ ہونے سے رات کے اندھیرے میں سڑک پر چلنا دشوار ہے۔
نالیاں ونالے گندگی سے بھرے پڑے ہیں۔ تقریباً ایک بجے مظاہرین کا ایک نمائندہ وفد دفتر میں موجود زونل افسر انوپ باجپئی کے پاس پہنچا ۔ نمائندہ وفد نے زونل افسر سے مل کر مسائل سے روشناس کرایا ۔ انہوں نے نمائندہ وفد کو یقین دہانی کرائی اس کے بعد مظاہرہ ختم ہوگیا۔مظاہرین میں خاص طور سے پیوش مشرا ، رتک رائے، محمدبلال،سورج وسنی سمیت سیکڑوں باشندے شامل تھے۔
ضروری سہولیات کی عدم فراہمی سے پریشان چل رہے سریندر نگر کے سیکڑوں باشندے زون چار دفتر کے باہر مظاہرہ کررہے تھے۔ اور ان کے مسائل کو سننے والے زونل افسر دفتر کے اندر اے سی میں بیٹھے رہے لیکن دفتر کے باہر مظاہرہ کررہے باشندوں سے ملنے نہیں آئے ۔
قریب دو گھنٹے کے بعد مظاہرین کا ایک نمائندہ وفد بغیر بلائے زونل افسر کے پاس پہنچا ۔نمائندہ وفد نے زونل افسر کے سامنے اپنے مسائل رکھے۔ انہوں نے ان کی بات سنی اور رٹا رٹایا جواب (یقین دہانی)دیا۔ نمائندہ وفد بھی جواب سن کر واپس لوٹ آیا۔ اس کے ساتھ دیگر مظاہرین خاموش ہوکر واپس لوٹ آئے۔