لکھنؤ۔(نامہ نگار)لکھنؤ کے نربھیا کو انصاف دلانے کیلئے اب خواتین خود سڑک پراتر آئی ہیں۔ گھر گھر جاکر خواتین کو بیدار کیا جارہاہے۔ دستخط مہم چلائی جارہی ہے، بدھ کو موہن لال گنج میں ایڈوا کارکنان نے سیکڑوں خواتین کے ساتھ جلوس نکالا اور لوگوں سے خواتین جرائم کے خلاف جنگ میں تعاون کی اپیل کی۔ اکھل بھارتیہ جن وادی مہیلا سمیتی (اے آئی ڈی ڈبلیو اے)نے خواتین استحصالکے خلاف عوامی بیداری لانے کیلئے حلف نامہ پر دستخط مہم کی شروعات موہن لال گنج بل سنگھ کھیڑا گاؤں سے کی۔ یہاں پر ۱۶جولائی کی شب ایک عورت کا جنسی است
حصال کے بعد دردناک قتل کردیا گیا تھا۔ یہ مہم ۲۴ستمبر بالکا دیوس تک چلائی جائے گی۔ بدھ کو دن میں دو بجے تقریباً سو خواتین ونوجوان پہلے بل سنگھ کھیڑا کے اس اسکول میں گئے جہاں یہ واردات ہوئی تھی۔ اسکول احاطے میں جلسہ کیا گیا جہاں خاص طور سے ضلع سکریٹری سیما رانا ومدھ گرب نے کہا کہ لکھنؤ کی اس نربھیا کو انصاف دلانے کیلئے مرتے دم تک لڑائی لڑی جائے گی۔ خواتین نے پولیس کی جانب سے پیش کئے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے حد افسوسناک ہے کہ تنہا شخص اتنی واردات کو کیسے انجام دے سکتا ہے۔ خواتین نے پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں پر بھی سوال اٹھائے۔ جلسہ کے بعد دو منٹ خاموش رہ کر متوفیہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ آخر میں قلم سنسکرتی منچ کے دیورشدھر نے ایک بے حد غمگین گیت ’اوری چریا‘گاکر ماحول کو غمگین بنادیا۔ جلسہ کے بعد ایڈوا کی جانب سے پورے گاؤں میں جلوس نکال پرچے تقسیم کئے گئے اور گھر گھر جاکر خواتین استحصال کے خلاف حلف نامہ پر دستخط لئے گئے اور اسٹیکر بھی لگائے گئے۔ ایڈوا ٹیم نے پایا کہ گاؤں میں لوگ بے حد خوف زدہ ہیں۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ ملزم رام سیوک بہت دبنگ شخص ہے اور وہ تمام جرائم پیشہ کاموں میں ملوث رہ چکا ہے۔ بیداری مہم کا مقصد سماج کو مہیلا استحصال کے خلاف جواب دہ بنانا ہے۔ جلسہ میں سمن سنگھ ،مایا،کنک گپتا،اسمتا پانڈے، نندنی بورکروغیرہ موجود تھیں۔