نئی دہلی (وارتا) وزیر مالیات ارون جیٹلی نے زرعی شعبے کیلئے مالیاتی وسائل کی دستیابی میں کمی اور دیہی علاقوں میں بنیادی سہولتوں خصوصاً رہائش، بیت الخلاء، بجلی ، پانی کی فراہمی اور سڑک وغیرہ کی کمی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے آج کہا کہ آئندہ کچھ برسوں میں سبھی کیلئے ان سہولتوں کو فراہم کرانا ہدف ہوناچاہیے۔ مسٹر جیٹلی نے قومی زرعی اور دیہی ترقیات بینک (نابارڈ) کی جانب سے یہاں دیہی مالیات پر منعقد مذاکرہ کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ زرعی اور دیہی علاقے کو لیکر کچھ چیلنجوں جن کا نمٹارہ کئے جانے اور اس پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔ ملک کی ۶۰ سے ۶
۵ فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے لیکن شہری اور دیہی علاقوںکی سہولتوں میں زبردست فرق ہے۔
انھوں نے دیہی لوگوں کی معیار زندگی میں اضافے پر زور دیا اور کہا کہ یہ کام مشکل ہے لیکن اس سمت میں کام کرنا ہوگا۔ انھوںنے کہا کہ دیہی علاقے بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ ہم شہری علاقوں میں کفایتی رہائش کی بات کرتے ہیں لیکن دیہی علاقوں میں سبھی کو ریہائش فراہم کرانا بہت اہم ہے۔ وزیر مالیات نے کہا کہ حال کے برسوں میں قومی آمدنی میں کمی آئی ہے۔زرعی شعبے کو کامرشیل بینکوں سے مالیاتی وسائل دستیاب کرانے میں بھی گراوٹ آئی ہے۔
مسٹر جیٹلی نے کہا نابارڈ گذشتہ ۳۲ برسوں میں زرعی اور دیہی ترقیات کے شعبے میں کام کر رہا ہے لیکن اب بھی ان علاقوں میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل مالیاتی خدمات محکمہ کے سکریٹری جی ایس سندھو نے کہاکہ نابارڈ نے دیہی علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی ترقی کے لئے ۶۰ء۱ لاکھ کروڑ روپئے کی رقم دسیتاب کراچکاہے اور کچھ علاقوں کے لئے دوبارہ قرض کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔اس موقع پر نابارڈ کے صدر ڈاکٹر ہرش کمار بھنوالا اور سکریٹری مالیات اروند مایا رام بھی موجود تھے۔