ایران کے پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن جنگ اور صہیونی ریاست کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پاسداران انقلاب کے خصوصی صفحے پر فوج کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری کا ایک بیان شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی زیر کمان سپاہ اسرائیلی وجود کے خاتمے کے لیے فیصلہ جنگ لڑنے کو تیار ہے۔ اس مقصد کے لیے انہیں مرشد اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کی اجازت اور فتوی کا انتظار ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کے مقرب خیال کیے جانے والے اخبارات نے بھی جنرل جعفری کا بیان نقل کیا ہے تاہم اس میں مزید تفصیل نہیں بتائی گئی کہ آیا انہوں نے یہ بیان کب کہاں اور کس موقع پر دیا ہے۔
فارسی زبان میں شائع بیان میں جنرل محمد علی جعفری کا کہنا ہے کہ “اگر مسلح فوج کے قائد معظم [کمانڈران چیف] آیت اللہ علی خامنہ جہاد کا حکم دیں تو ہم اسرائیل کو چوبیس گھنٹوں میں صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے میزائل کئی سال سے اسرائیل کو نشانہ بنانے کو تیار ہیں اور حکم ملتے اپنے شکار پر جھپٹ پڑیں گے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مرشد اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے طلباء کے ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو کے دوران فلسطینی شہر غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔ انہوں نے اسرائیل کے خاتمے کے لیے فلسطین میں عوامی ریفرنڈم کا بھی مطالبہ کیا۔
آیت اللہ علی خامنہ نے واضح کیا کہ جب وہ اسرائیل کے خاتمے کی بات کرتے ہیں تو اس سے یہودی قوم کا خاتمہ ہر گز مراد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے بانی انقلاب آیت اللہ امام خمینی نے بھی اسرائیلی یہودی قوم کو نہیں بلکہ صہیونی ریاست ریاست کے وجود کو مٹانے کی بات کی تھی۔
سپریم لیڈر نے کہا کہ ایران عالمی برادری کے سامنے مسئلہ فلسطین کا بہترحل پیش کر رہا ہے۔ وہ یہ کہ فلسطینیوں کو اس بات کا اختیار دیا جائے کہ آیا وہ اپنی سر زمین پر اسرائیلی ریاست کے وجود کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں کرتے تو عالمی برادری کو خود ہی صہیونی ریاست کو ختم کر دینا چاہیے۔
خامنہ ای نے حسب روایت فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد کی حمایت کی اور پوری دنیا کی تنظیموں اور ممالک پر فلسطینیوں کی مادی اور معنوی امداد کی ضرورت پر زور دیا۔