ڈومڑیاگنج سدھارتھ نگر(نامہ نگار)لکھنؤ میں جمعۃ الوداع کے نماز کے بعد اوقاف کی کروڑروں کی املاک پر غیر قانونی قبضے کو ہٹانے اورریاستی کابینی کے وزیراعظم خان کے ذریعہ اوقاف کی زمینوںکو فروخت کرنے کی سازش کو بے نقاب کرنے کے سلسلے میں شیعہ عالم دین مولانا کلب جوادکی قیادت میں ہزاروں روزہ دا روں اورعلماء پر اعظم خان کی رہائش گاہ کا گھیرائو کرنے کیلئے جاتے ہوئے شہید اسمارک کے قریب پولیس نے زبردست لاٹھی چارج کیا ۔ لاٹھی چارج کے سبب کرارحسین کی موت ہوگئی اوردرجنوں افراد زخمی ہوگئے۔اس واقع کے مخالفت میں اتوار کوشیعہ فرقے کے لوگوں نے ہلور میں سڑک پر جام لگاکر دھرنا ومظاہرہ کیا۔مظاہرین میں کثیرتعداد میںبچے ، بوڑھے ، نوجوانوں نے اعظم خان کے خلاف نعرے لگائے اورایک
گھنٹے تک ڈومڑیاگنج بستی سڑک پر جام لگارکھا۔مظاہرین نے اعظم کا خان کا پتلا نذرآتش کرتے ہوئے کابینہ سے ہٹائے جانے کا مطالبہ اورقصوروار پولیس ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے سلسلے میں ایک عرضداشت ریاستی گورنر کو مخاطب ایس ڈی ایم ڈومڑیا گنج سنتوش کمار سنگھ کو سپرد کی۔اس موقع پر انتظامیہ کے ذریعہ پختہ انتظامیہ بندوبست کئے گئے تھے ایس ڈی ایم ، سی او و مختلف تھانوں کی پولیس وپی اے سی کے جوان تعینات کئے گئے تھے۔
مظاہر ین اعظم کو کابینہ سے ہٹانے،کابینہ چھوڑو بھینس چرائو، تاناشاہی نہیں چلے گی ، لبیک یاحسین نعروں کے ساتھ درگاہ چوک پر جمع ہوئے اوریہاں سے مولانا وسیم رضازیدی وجمال حیدر کی قیادت میں جلو س کی شکل میں ہلورچوراہے روانہ ہوئے اوروہاںپہنچ کردھرنے پر بیٹھ گئے اور ڈومڑیا گنج بستی سڑک پر جام لگادی۔ مولانا وصی رضا زیدی نے مظاہر ین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کا پیغام میں ظلم وزیادتی کی مخالفت کی جائے ۔ لکھنؤ میں پرامن مظاہرین اورشیعہ عالم دین مولانا کلب جواد وجلوس میں شامل روزہ داروں پر پولیس نے اعظم خان کے اشارے پر لاٹھی چارج کرائے جس میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے اورایک شخص کی موت ہوگئی انھوں نے کہا کہ جمہوریت میں تمام لوگوںکو اپنے بات کہنے کا حق ہے لیکن کابینی وزیراعظم خان لوگوں کے حقوق کو سلب کررہے ہیں اور پولیس کے ذریعہ اوازکو دبایاجا رہا ہے ۔مولانا نے مرکزی حکومت سے سماج وادی پارٹی کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ۔مظاہر ین میں راہب رضوی،ڈاکٹر کائنات، نفیس ہلوری ، منجولیڈر،مہدی حیدر، شکیل احمد ، محمد مفید، نیازحیدر، مستعفیٰ حسین ، وزیرحیدر کے علاوہ نوشاد حیدر، وسیع حیدرسمیت کثیر تعداد میں لوگ شامل ہے۔