چھوٹے بچوں کے لئے ماں کا دودھ ہی سب سے عمدہ غذا ہے۔ لیکن چھ ماہ کے بعد صرف ماں کے دودھ سے ہی بچوں کی خوراک کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے لئے اوپر کی چیزوں کی بھی درکار ہوتی ہے۔ کیونکہ چھ ماہ کے بعد بچے کو وٹامن، منرلز ، پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ کی ضرورت بھی کافی بڑھ جاتی ہے جو صرف ماں کے دودھ سے نہیں حاصل کیا جا سکتا۔ چھ ماہ کے بعد بچے کی توانائی سے متعلق ضرورتیں پچیس فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح آئرن کی ضرورت میں اٹھانوے فیصد، زنک میں چھیاسی فیصد اور کیلشیم میں بہتر فیصد کا اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہی وہ مرحلہ ہے جب والدین کو بچے کی ڈائٹ میں ہلکی ٹھوس چیزیں بھی شامل کرنا چاہئے۔ چھ ماہ کی عمر سے پہلے بچے کو اوپر کی چیزیں دینے کے لئے اس لئے منع کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے اسے ہاضمے سے متعلق پریشانیاں ہو جاتی ہے۔ اسی طرح اگر چھ ماہ کی عمر کے بعد بھی اسے اوپر کی چیزیں نہیں دی جاتی ہیں تو اسے ضروری غذانہیں مل پاتی ہے اور وہ تغذیہ کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ بچے کو صحیح وقت پر صحیح غذا دی جائے۔ بچے کا جسمانی و ذہنی فروغ صحیح طریقے سے ہو اس کے لئے اس کی عمر کے پہلے دو سال بہت اہم ہوتے ہیں اور اس دوران اس کی ڈائٹ کو لے کر کسی طرح کی لاپروائی نہیں برتنی چاہئے۔ اوپر کی چیزوں سے ملنے والی غذائی اس کے جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے اور اسے دست و نمونیا جیسی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ اوپری غذاایسی ہونی چاہئے جس میں مناسب مقدار میں اینرجی،پروٹین اور مائیکرو نیوٹریٹس ہوں، جس سے بچے کی غذائیت سے متعلق ضرورتیں پوری ہو سکیں۔ بچے کی ڈائٹ میں زنک، آئرن اور وٹامن اے اور سی جیسی امیونو-نیوٹریٹس ہونے چاہئے۔ اس کے علاوہ بچے کے مکمل جسمانی فروغ کے لئے اینرجی، پروٹین، کیلشیم وٹامن ڈی کے ساتھ تمام ضروری فیٹی ایسڈ آئرن اور آیوڈین بھی مناسب مقدار میں ملنا ضروری ہے۔ چھ سے آٹھ ماہ کے بچے کو دن میں دو سے تین بار، نو سے گیارہ ماہ سے لے کر ایک دو سال کے بچے کو دن میں تین سے چار بار اوپری غذا دینے کے ساتھ ساتھ ایک سے دو بار اس کی خواہش کے مطابق ٹھوس غذا بھی دینی چاہیے۔ بچے کا پیٹ چھوٹا ہوتا ہے اس لئے اسے ایک بار میں زیادہ کھانا کھلانے کے بجائے رک رک کر تھوڑا تھوڑا کرکے کھلانا ہی بہتر ہے۔ چھ ماہ کے بچے کو ماں کے دودھ کے علاوہ ساتھ ساتھ گھونٹا گیا یا مسلا گیا کھانا اور کھیر دن میں دو سے تین بار کھلائیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ اس کی غذاکی مقدار بھی بڑھائیں۔ بچے کے جسم میں آئرن پہنچے اس کے لئے کچھ ہری پتے دار سبزیاں ابال کر بچے کے کھانے میں ملا سکتی ہیں۔ بچے کے کھانے میں دال، اناج، پھل اور سبزیوں کو برابر استعمال کرتے رہنا ہوتا ہے۔