ملیح آباد ؍لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ کوتوالی علاقہ میں ایک لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کا معاملہ روشنی میں آیا۔ گاؤں مڈیارا کے باشندے گلے نائی نے کوتوالی میں دی گئی تحریر کے حوالہ سے کہا ہے کہ گزشتہ اتوار کو وہ اپنی لڑکی کے یہاں گیا ہوا تھا۔ گھر پر اس کی نابالغ لڑکی کومل تنہا تھی۔ شام کو تقریباً سات بجے تنہائی کا فائدہ اٹھاکر ٹنکوولد بدلو ریداس (۲۰) و رام جیون ولد ننھا ریداس (۲۵) اس کی بیٹی کو رام جیون کے گھر میں زبردستی لے گئے اور انہوں نے منھ میں کپڑا بھرنے کے بعد اجتماعی آبروریزی کی اور چاقو دکھاکر لڑکی سے کہا کہ اگر کسی سے اس بات کا ذکرکیا تو وہ اسے قتل کر دے گا۔ خوفزدہ کومل نے گھر جاکر پورا واقعہ اپنی ماں کو بتایا لیکن اس کی ماں نے بدنامی کے خوف سے اس بات کا ذکر کرنے سے منع کیا۔ لڑکی کے والد کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو وہ تھانے جا رہے تھے۔ اچانک راستے میںمذکورہ شہ زوروں نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ لڑکی کا باپ خوف کے سبب گھ
ر واپس چلا گیا۔ اگلے دن لڑکی کا باپ اپنی بیٹی کو لیکر کوتوالی ملیح آباد پہنچا اور شکایت درج کرائی۔ پولیس نے جانچ کے بعد دونوں ملزمین کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی جس کے تحت پولیس نے لڑکی کے باپ سے دوسری تحریر لی اور ٹنکو کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا جبکہ رام جیون کو تھانہ میں ہی بٹھا ئے رکھااور متاثرہ لڑکی کو طبی معائنہ کیلئے ضلع اسپتال بھیج دیا۔