کانپور۔ آج یہاں محرم کی دو تاریخ پر ۱۵۴ سال سے برآمد ہونے والا بابا بدر علی کا قدیمی علم جلوس کرنیل گنج بساتیوں کے قبرستان کے سامنے سے برآمد کیا گیا۔ جلوس کی قیادت بابا نذر علی کی اہلیہ منی باجی کرتی آرہی تھیں لیکن ان کے سانحہ ارتحال کے بعد آج کے جلوس کی قیادت اور ذمہ داری بابا نذر علی کے بیٹے محمد عثمان کر رہے تھے۔
محمد عثمان نے بتایا کہ ان کے والد نے کانپور میں سب سے اونچا تعزیہ رکھنے کی مثال قائم کی لیکن گزشتہ ۱۵ برسوں سے تعزیہ بنانے والے بزرگ کا انتقال ہو گیا لیکن ان کے بیٹے اتنا اونچا تعزیہ بنانے سے قاصر ہیں۔
منی باجی نے وصیت کی تھی کہ ان کے پاس بھائی عثمان جائیداد کا کچھ حصہ فروخت کر کے بدر علی امام چوک جو بیکن گنج کی بستی میں واقع ہے اس کی تعمیر کرائیں باقی جائیداد سے نواسہ رسول حضرت امام حسین کی عظیم قربانی کے نا م پر نذر و نیاز اور دو محرم کا جلوس و فاتحہ خوانی کرائی جائے۔ قدیمی جلوس مینا محل شیوالہ، کرنیل گنج ، چھوٹے میاں کا احاطہ، بیکن گنج، چمن گنج، افتخار آباد اور بانس منڈی سے گزرتا ہوا قلی بازار پہنچا اور یہاں سے مول گنج روٹی والی گلی پینچ باغ اور طلاق محل سے گشت کرتا ہوا دیر رات بساتی قبرستان کے سامنے پہنچ کر اختتام پذیر ہوا ۔جلوس میں علم ، ہلالی پرچم شامل تھے۔