نئی دہلی، یکم اگست(یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جیپی) کی زیر قیادت حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلا ف مبینہ مظالم کے سلسلے میں وزیرا عظم نریندر مودی کی معنی خیز خاموشی انتہائی باعث
تشویش ہے۔ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے سینئر رہنما اے بی بردھن نے یو این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پنے میں ایک شدت پسند تنظیم کے ہاتھوں ایک مسلم نوجوان انجینئر کے مبینہ قتل سمیت مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز رویے کو لگام دینے اور فرقہ پرستی کو روکنے کے لئے مسٹر مودی نے نہ تو کچھ کہا اور نہ ہی عملی اقدامات کئے جو باعث تشویش ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فرقہ پرستوں کے حوصلے دن بدن بڑھتے جارہے ہیں۔تعلیمی بھگواکرن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کا پرانا ایجنڈا ہے جس کا مقصد اصل تاریخی واقعات کو ہٹاکر آر ایس ایس کے نظریے والی تاریخ کو نصابی کتابوں میں شامل کرانا ہے تاکہ نئی نسل کو تاریخ کے اصل حقائق سے نابلد رکھ کر وہ اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھاسکے۔انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے، وہاں کے تعلیمی اداروں اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹس میں بی جے پی نے بھگوا کرن کا اپنا ایجنڈا نافذ کردیا ہے، جس کے لئے نام نہاد ماہر تعلیم دیناناتھ بترہ مہم چلارہے ہیں۔
مسٹر بردھن نے کہا کہ بعض حلقوں کا خیال ہے کہ مودی حکومت کو مزید وقت دیا جانا چاہئے مگر ان کا خیال ہے کہ دو ماہ کی اپنی حکومت کے دوران مسٹر مودی نے جو اقدامات کئے ہیں، ان سے آنے والے دنوں کے واضح اشارے مل رہے ہیں کہ اس کا مستقبل کیا ہوگا اور یہ حکومت ملک کو کس طرف دھکیل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کی انتخابی مہم کے دوران مسٹر مودی نے مہنگائی کم کرنے کے جو وعدے کئے تھے، وہ بالکل غلط ثابت ہورہے ہیں اور مہنگائی کم ہونے کی بجائے اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے اور قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں جس سے عام لوگ یہ سوال کررہے ہیں کہ مسٹر مودی نے انتخابی مہم کے دوران جو وعدے کئے تھے، ان کا کیا ہوا اور وہ “اچھے دن”کیا آئیں گے ۔یہ سب سوچ کر عوام کے اندر مایوسی ہوتی جارہی ہے۔مسٹر بردھن نے کہا کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران مسٹر مودی برسراقتدار ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کی کارکردگی پر بے تحاشا حملے کررہے تھے اور خود کو ملک کا مسیحا بناکر پیش کررہے تھے۔ اس سے متاثر ہوکر اچھی حکومت اور اچھے دن کی تلاش میں عوام نے بی جے پی کو اقتدار میں لانے کا فیصلہ کیا اور غالب اکثریت کے ساتھ اسے مرکز میں حکومت بنانے کا موقع دیا۔ لیکن بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ موجودہ حکومت سے عوام کو اب تک کچھ فائدہ نہیں ہوسکا ہے اور وہ عوام کی امیدوں پر کھری نہیں اترپارہی ہے۔