ممبئی:(صالحہ رضوی) : ماڈل سے آبروریزی کے ملزم پولیس ڈی آئی جی سنیل پارسکر کا ممبئی پولیس پالی گراف ٹیسٹ کرائے گی، تاکہ وہ یہ جان سکے کہ سینئر پولیس افسر سچ بول رہا ہے یا جھوٹ. اس درمیان مقامی سیشن عدالت نے پارسکر کی گرفتاری پر لگی روک کو پانچ اگست تک بڑھا دیا ہے.
مہاراشٹر پولیس ہیڈکوارٹر میں بطور ڈی آئی آجی(شہری حقوق کے تحفظ کے یون
ٹ)مقرر پارسکر کے خلاف 27 سالہ ماڈل کی شکایت پر مالوانی تھانے میں گزشتہ بدھ کو آبروریزی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے. ممبئی کرائم برانچ کی خاتون شاخ کو اس معاملے کی جانچ سونپی گئی ہے.
اگرچہ کرائم برانچ کا یہ بھی الزام ہے کہ پارسکر جانچ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں. اس درمیان، سیشن کورٹ میں جج وروشلی جوشی نے پارسکر کی گرفتاری پر روک 5 اگست تک بڑھا دی. دراصل، پارسکر کے ایڈووکیٹ رضوان مرچےٹ نے کورٹ کو دلیل دی کہ ان کو ایک دن پہلے ہی بنیادی جانچ رپورٹ (ایف آئی آرز) کی فی ملی ہے. انہیں اپنے موکل اور پیڑتا کے درمیان ہوئے ای میل پیغامات کو بھی پڑھنا ہے.
اگرچہ پولیس کی جانب سے پیش سرکاری وکیل تصور چوان نے کورٹ کو معلومات دی کہ پارسکر جانچ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں، وہ ثبوتوں کو بھی تباہ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں، اس لئے انہیں گرفتار کیا جانا بہت ضروری ہے. دونوں فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے پانچ اگست تک پارسکر کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا.
وہیں خبر ہے کہ کرائم برانچ ماڈل اور بالی وڈ اداکارہ پونم پانڈے سے بھی پوچھ گچھ کر سکتی ہے. دراصل، پولیس پونم پانڈے سے یہ جاننا چاہتی ہے کہ پیڑتا اور پارسکر کے درمیان کیا رشتہ تھا. آخر کن وجوہات سے پیڑتا نے پونم کا نام لیا