گورکھپور: ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے دو داروغاؤں کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کرنے کا حکم دیا۔ داروغاؤں پر الزام ہے کہ کمریا گھاٹ پر پل تعمیر کے مطالبہ کے سلسلہ میں ستیہ گرہ کے دوران پٹائی کرنے سے ایک نوجوان زخمی ہو گیا تھا اور بعد میں پولیس نے اس کے گھر پہنچ کر نوجوان کی ماں سے پوچھ گچھ کے دوران اسے دھکا دے دیا جس کے سبب نوجوان کی ماں کی موت ہو گئی۔ عدالت نے معاملہ کی تحقیقات کی ہدایت دی ہے ۔موصولہ خبر کے مطابق بیل گھاٹ حلقہ کے دوھیا کے باشندے راجہ رام یادو کی جانب سے ان کے وکیل نے عدالت میں بتایاکہ ۲۴؍اپریل ۲۰۱۳ کو ان کا موکل ستیہ گرہ میں شامل ہونے کیلئے گیا ہوا تھا ۔کمریا گھاٹ پر پل تعمیر کرنے کے مطالبہ کے سلسلہ میں تحریک جاری تھی۔ اس وقت پر تعینات ایس او پرما شنکر یادو اور گلریہا کے ایس او جتیندر تعینات تھے۔
داروغہ پرما شنکر یادو نے ستیہ گرہ میں شامل ستیہ ون پرتاپ سنگھ کو پانی میں دھکا دے دیا۔ اس کے بعد پولیس نے وہا ںپر موجود لوگوں پر لاٹھی چارج کر دیا۔ استغاثہ کو بھی پولیس نے پیٹا اور اسے زخمی حالت میں میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا جب موکل کا میڈیکل کالج میں علاج چل رہا تھا اسی دوران ۲۸؍اپریل ۲۰۱۳ء کو شام کے وقت داروغہ پرما شنکر یادو اور ان کے ہمراہ سپاہی ان کے گھر پہنچے۔ وہاں پر موکل کی ماں رمباسی دیوی سے داروغہ نے دیگر رشتہ داروں کے نام اور پتے معلوم کئے۔ جب انہوں نے نام بتانے میں دشواری ظاہر کی تو داروغہ اور سپاہیوں نے انہیں دھکا دے دیا جس کی وجہ سے استغاثہ کی ماں کھمبے سے جا ٹکرائی اور وہ شدید طور سے زخمی ہو گئی۔ سر زخمی ہونے کی وجہ سے اگلے دن اس کی موت ہو گئی۔ عدالت نے معاملہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے بیل گھاٹ کے موجودہ ایس او پرما شنکر یادو اور گلریہار کے ایس او جتیندر یادو اور اور سپاہیوں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا حکم دے دیا ہے۔