لکھنؤ۔(نامہ نگار) نے دوشنبہ کے روز اچانک بلرام پور اسپتال کا معائنہ کیا اور او پی ڈی سے غیر حاضر ملے ڈاکٹر کے خلاف مریضوں کی شکایت پر تادیبی کارروائی کئے جانے کی ہدایت دی۔ معائنہ کے دوران موجود مریضوں سے طبی خدمات کا حال معلوم کرنے کے ساتھ ہی باورچی خانہ میں بنائے جارہے کھانے کے معیار کی بھی جانچ کی۔ اور اسے بہتر بنانے کی نصیحت دیتے ہوئے مریضوں کو اچھا ناشتہ تقسیم کرنے کو کہا ۔انہوں نے نئی بلڈنگ واقع آرتھو ،امراض قلب اور سرجری وارڈ میں مریضوں کا حال چال معلوم کیا اور وہاں پر صفائی وغیرہ کے نظام کا جائز ہ لیا۔ دوشنبہ کے روز ٹھیک دس بجے وزیرصحت احمد حسن کا قافلہ بلرام پور اسپتال کی ایمرجنسی میں پہنچ گیا۔ ایمر جنسی مریضوں کا حال جاننے کے بعد وزیر موصوف سپر اسپیشلٹی بلاک میں او پی ڈی کا معائنہ کرنے پہنچے۔ دوسری منزل پر واقع او پی ڈی میں گیسٹرو سرجن ڈاکٹر آر بی سنگھ غیر حاضر ملے۔ وزیر موصوف نے غیر حاضر ڈاکٹر کو پہلے تو فون کرکے بلوایا ۔ تقریباً دس منٹ کے انتظار کے بعد بھی جب ڈاکٹر وہاں نہیں پہنچے ۔ اسی دوران علاج کرانے آئے مریضوںنے بھی ان ڈاکٹر کی شکایات شروع کردی۔کسی نے بتایا کہ ایم آر آئی اور سٹی اسکین کیلئے باہر بھیج دیا جاتا ہے تو کچھ نے شکایت کی کہ ڈاکٹر روزانہ بارہ بجے کے بعد ہی ملتے ہیں۔ کئی مریضوں نے کرائی گئی جانچیں اور رپورٹیں انہیں دکھائیں۔ احمد حسن نے ان شکایتوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل صحت ڈاکٹر ایل ڈی شکلا اور اسپتال کے ڈاکٹر یو این رائے سے مریضوں کی شکایات کی بنیاد پر ڈاکٹر آربی سنگھ کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے بعد وزیر صحت نے دوا تقسیم کاؤنٹر پر دواؤں کی دستیابی کے نظام اور جدید باورچی خانہ کا معائنہ بھی کیا۔ موقع پر مریضوں میں تقسیم کئے جارہے کھانے کے معیار کو پرکھنے کیلئے سبزی اور دال کو بھی چکھا ۔انہوں نے کھانے کے معیار کو اور بہتر بنانے کی ہدایت دی۔ اتنا ہی نہیں انہوںنے مریضوں کو ناشتے میں چائے اور بریڈ دیئے جانے کی بھی ہدایت دی۔ حالانکہ اسپتال انتظامیہ نے بجٹ کی کمی کی دہائی دیتے ہوئے سہولت فراہم کرانے میں اپنی مجبوری ظاہر کی۔