لکھنؤ۔(نامہ نگار)وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ اردو نے ہمیشہ دلوں کو جوڑا ہے جب اردو بولی جاتی ہے تو پیار جھلکتا ہے اور محبت دکھائی دیتی ہے یہ زبان ایسی ہے کہ جو دلوں میں بس جاتی ہے۔ اس لئے اردو کو دلوں کو جوڑنے والی زبان کہا جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ آج اپنی سرکاری رہائش گاہ پر یوپی اردو اکادمی کے تقسیم انعامات پروگرام کے دوران اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے اکادمی کے ۲۰۱۱سے ۲۰۱۳تک کے تین سال کے انعامات کو تقسیم کیا۔ انعامات حاصل کرنے والوں میں خصوصی طور سے پروفیسر فضل امام رضوی اور
پروفیسر ملک زادہ منظور احمد سمیت متعدد شعراء اور ادیب شامل تھے۔ سبھی کو توصیفی سند کے ساتھ انعام کی رقم کا چیک پیش کیا گیا۔ اعزاز پانے والوں میں اترپردیش سمیت کئی دیگر ریاستوں کے افراد بھی شامل تھے۔ وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے اس موقع پر کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے سماج میں محبت اور بھائی چارگی کو فروغ دینے کا پیغام جائے گا۔ آپسی سمجھ کیلئے زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندی اوراردو دونوں زبانیں مل کر سماج کو آگے بڑھانے کا کام کررہی ہیں۔ انہوںنے کہا ریاستی حکومت کی منشاء ہے کہ دونوں زبانیں آگے بڑھیں اور انگریزی کا مقابلہ کریں۔ موجودہ وقت میں جو اعزاز اور شرف انگریزی کو حاصل ہے وہ ان زبانوں کو بھی حاصل ہو ۔ اس کیلئے ہم سبھی کو مل کر کوشش کرنی ہوگی۔ ہندوستانی زبانوں کے فروغ کیلئے سماجوادی حکومتوں کے ذریعے کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو کے دور حکومت میں بھی اردو کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی۔ موجودہ حکومت نے اردو اور ہندی کے ساتھ ہی سنسکرت زبان کے ماہرین کو بھی اعزاز سے نوازنے کا کام دوبارہ شروع کیا ہے۔ گذشتہ حکومت کے دور میں ادیبوں کو اعزاز دینے اور ان کی تخلیقات کو انعامات دینے کا کام ٹھپ ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اردو اکادمی کے مطالبات اور ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے ریاستی حکومت ہر ممکن مدد کرے گی۔ اس سے قبل اکادمی کے چیئر مین ڈاکٹر نواز دیو بندی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں اکادمی کی مختلف سرگرمیوں کی تفصیلی معلومات فراہم کی۔ انہوں نے مجوزہ منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اکادمی کے ذریعے اردو لینگویج لیب اور ای پبلشنگ پروجیکٹ پر کام کیا جارہا ہے۔ بچوں کیلئے ایک میگزین کی اشاعت شروع کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ اکادمی کے مرکزی کتب خانہ میں کتابوں کا ڈیجٹائزیشن کا کام بھی جاری ہے۔ اکادمی نے آئی ایس اور بی سی ایس مقابلہ جاتی امتحانات کے امیدواروں کی کوچنگ کیلئے ایک سینٹر قائم کرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔ یہ سینٹر پارہ میں قائم کیا جانا ہے۔ اس موقع پر سیاسی پینشن وزیر راجیندر چودھری ثانوی تعلیم کے وزیر محبوب علی ، ہندی سنستھان کے کارگذار صدر ادے پرتاپ سنگھ، پروفیسر شارب رودولوی ، ڈاکٹر ملک زادہ منظور احمد کے علاوہ پرنسپل سکریٹری شیلیش کرشن وزیراعلیٰ کے سکریٹری آمود کماراور ڈائریکٹر اطلاعات ، ڈاکٹر روپیش کمار سمیت کثیر تعداد میں شعراء اور ادیب موجود تھے۔