نئی دہلی۔ ورلڈ کپ 2003 میں سچن تندولکر بھلے ہی زبردست فارم میں رہے ہوں لیکن ان کے سابق ساتھی راہل دراوڑ نے بتایا کہ اس چمپئن بلے باز نے نیٹ پر ایک بھی گیند نہیں کھیلی تھی۔ اس ورلڈ کپ میں سچن نے ریکارڈ 673 رن بنائے تھے۔ اس میں پاکستان کے خلاف 98 رنز کی اننگز شامل ہے۔ دراوڑ نے کہا سچن کی تیاری وقت کے مطابق بدلتی رہتی ہے۔ اس نے 2003 کے عالمی کپ میں نیٹ پر ایک بھی گیند نہیں کھیلی۔ اس نے صرف تھرو پر مشق کی تھی۔ انہوں نے کہا ہم سب حیران تھے کہ وہ ایسا کیوں کر رہا ہے۔ میں نے جب اس سے پوچھا تو اس نے کہا کہ مجھے اچھا لگ رہا ہے۔ میں نیٹ پر پریکٹس نہیں کرنا چاہتا۔ میں اپنی بلے بازی کے بارے میں اچھا محسوس کرنا چاہتا ہوں۔ اگر مجھے ایسا لگ رہا ہے تو میں رنز بنائوںگا اور ایسا ہی ہوا۔ تندولکر کو اپنے ہم عصر عظیم ترین کرکٹر قرار دیتے ہوئے دراوڑ نے کہا کہ انہوں نے ہندوستانی کرکٹ کا نقشہہی تبدیل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے میدان کے ان
در اور باہر ہندوستانی کرکٹ کا منظر نامے کو تبدیل کر دیا۔ تندولکر کے ساتھ مکمل طور ایک نسل بڑی ہوئی۔ انہوں نے اس کے اتار اور چڑھائو دیکھے اور اس کے ساتھ اپنے خوابوں کو پوراکیا۔ ہندوستان میں کئی لوگ کرکٹر بننے کی خواہش کرنے لگے۔ انہوں نے کہا گزشتہ 24 برس سے پوری نسل کو یہ دعوی کرنے کا خوش قسمتی ملی ہے کہ انہوں نے تندولکر کو دنیا کا بہترین بلے باز بنتے دیکھا۔ انہوں نے کہا وہ عظیم کھلاڑی ہے۔ میں نے جتنے بلے بازوں کے ساتھ کھیلا۔ ان میں سب سے بہترینکھلاڑی ہیں۔سولہ برس کا لڑکا وہ کر سکتا ہے، جو اس نے کیا یہ سوچنا بھی ناقابل یقین ہے۔ انہوں نے تخیل سے باہر کر دکھایا اور مجھے لگا کہ اگر وہ یہ کہہ سکتا ہے تو مجھے بھی ٹسٹ کرکٹر بننے کی کوشش کرنی چاہئے۔ تندولکر پر مفاد پرست ہونے کے الزامات پر دراوڑ نے کہا کہ یہ نامناسب ہے۔ ہم تمام سنچری بنانا چاہتے ہیں، رن بنانا چاہتے ہیں اور اس سے ٹیم کو ہی فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا جب کسی نے سنچریوں کی سنچری لگائی تو آپ اس کی ہر اننگز کا جائزہ لینے لگے۔ آپ کو اپنا موقف رکھنے کیلئے کئی بہترین اننگ مل جائیں گی لیکن کئی ایسی بھی بہترین اننگ ہیں جس میں ان کی سنچری ہندوستانی کرکٹ کیلئے کافی اہم رہی۔ دراوڑ نے کہا کہ تندولکر کمزور گیند بازی حملہ کے سبب ہندوستان کو کچھ موقعوں پر ٹسٹ میں جیت نہیں دلا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تندولکر کی سب سے بڑی طاقت ان کا رویہ ہے۔ انہوں نے کہا میرے حساب سے سچن کی سب سے بڑی طاقت ان کا رویہ اور دباؤ کو جھیلنے کی ان کی صلاحیت ہے۔ وہ سولہ برس کی عمر سے توجہ میں رہا ہے اور اتنے سال تک توقعات کا دباؤ جھیلتے ہوئے اچھا کھیلنا اور اس سے مایوس نہیں ہونا ثابت کرتا ہے کہ اس کا دماغ کتنا حیرت انگیز ہے۔