ممبئی (وارتا) ریزروبینک کے گورنر رگھورام راجن نے بنیادی پالیسی شرحوں کو برقرار رکھے جانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کمزور مانسون اور آئندہ مہنگائی کے اضافے کے خطرات کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے اور غیر
ضروری طور سے انٹریسٹ کی شرحوں برقرار نہیں رکھا جاسکتا ہے اور حالات بہتر ہونے پر انٹریسٹ کی شرحیں کم کی جائیں گی۔ راجن نے جاری مالی سال کی قرض اور کرنسی پالیسی کے تیسرے دو ماہی جائزہ جاری کئے جانے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ قانونی طور پر ایس ایل آرمیں کمی کرکے بینکوں کو مقابلہ جاتی ماحول فراہم کیا گیا ہے اور اب بینکوں کو انٹریسٹ کی شرحیں کم کر نا ضروری ہے انھوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر آئندہ بھی ایل ایل آر میں کٹوتی کی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انٹریسٹ کی شرحوں والے طریقہ کا استعمال ہوچکا ہے اور اب مرکزی بینک دیگر طریقے اپنانے کی کوشش کرر ہا ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت کی مالیاتی استحکام کے منصوبوں پر شک کرنے کی گنجائش نہیں ہے اور ریزروبینک ایسا ماحول بنانا چاہتاہے جس سے سلسلے وار ترقی کو مستحکم کیا جاسکے۔ مسٹر راجن نے کہا کہ مہنگائی کو قابو میں کرنے کے لئے حکومت اور ریزروبینک کی پالیسی الگ الگ ہیں۔ ضرورت سے زیادہ مدت تک ریزرو بینک انٹریسٹ کی شرحوں کو برقرار نہیں رکھے گا۔