لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔میں سماجوادی نہیں ملائم وادی ہوں، دشمنوں سے بہت پیار ملا، بیچ راستے میں کوئی چھوڑ کر چلا گیا مجھے جیسے الفاظ منگل کو سماج وادی پارٹی کی جانب سے منعقد پروگرام میں شامل ہوئے راجیہ سبھا ممبر امر سنگھ نے ایک اسٹیج سے بولتے ہی وہاں موجود لوگوں کو حیران کر دیا، چار برس قبل سماج وادی پارٹی سے رشتہ توڑ چکے تھے۔ ان کے اس بیان پر سیاسی حلقوں میں مختلف طرح کی اٹکلیں لگنی شروع ہو گئیں۔ کوئی کہتا ہے کہ امر سنگھ اب پارٹی میں شامل ہونے والے ہیں تو کوئی کہتا کہ ان کا ان کی راجیہ سبھا کہ رکنیت پوری ہونے والی ہے۔ منگل کو گومتی نگر واقع جنیشور پارک کا افتتاح ہونا تھا جس میں سماج وادی پارٹی کے رہنما ملائم سنگھ یادو، وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سمیت ریاستی حکومت کے
کئی وزیر ، دیگر اضلاع سے آئے پارٹی عہدیداران و سیکڑوں کارکنان موجود تھے۔
پروگرام میں خاص اہتمام کیا گیا تھا۔ اس پارک کے افتتاح میں راشٹریہ لوک منچ کے قومی صدر و راجیہ سبھا ممبر امر سنگھ بھی موجود تھے۔ پروگرام میں شامل ہوئے کارکنان و پارٹی عہدیداران کے درمیان مختلف مقررین نے اپنے اپنے بیان دیئے۔ جب راشٹریہ لوک منچ کے قومی صدر امر سنگھ کا نمبر آیا تو انہوں نے کہا کہ میں سماج وادی نہیں ہوں اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ دشمنوں سے بہت پیار ملا۔ مجھے منجدھار میں کوئی چھوڑکر چلا گیا۔
اپنے بیان میں ان الفاظ کا استعمال کرتے ہی سامنے بیٹھے عہدیداران و کارکنان حیران رہ گئے۔ انہوں نے کہاکہ چار برس قبل (چھ جنوری ۲۰۱۰) کو راجیہ سبھا ممبر امر سنگھ نے سماج وادی پارٹی سے ناطہ توڑ لیا تھا اور یہ کہہ کر چلے گئے کہ اب کبھی سماج وادی پارٹی میں نہیں آئیں گے۔ سال ۲۰۱۱ء میں انہوں نے رکن پارلیمنٹ جیا پردہ کے ساتھ مل کر راشٹریہ لوک منچ پارٹی کا قیام کیا۔ سال ۲۰۱۲ء میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ریاست کی تقریباً سبھی نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کیا لیکن پارٹی کوایک بھی نشست پر کامیابی نہیں ملی۔ حال میں ہوئے لوک سبھا انتخابات سے قبل راشٹریہ لوک منچ پارٹی راشٹریہ لوک دل پارٹی میں شامل ہو گئی اور راشٹریہ لوک دل کے انتخابی نشان پر امر سنگھ فتح پور سیکری و جیا پردہ بجنور لوک سبھا نشست سے امیدوار بنے۔ حالانکہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے قومی صدر اجیت سنگھ سمیت سبھی امیدوار الیکشن ہار گئے۔ سیاسی حلقوں میں چرچا ہے کہ امر سنگھ کو پارٹی پلیٹ فارم چاہئے۔ اب وہ اسی اہتمام کے سہارے پارٹی کی رکنیت لے سکتے ہیں یا پھر نومبر ماہ میں ان کی راجیہ سبھا کی کام کی مدت پوری ہونے والی ہے۔ شاید یہی سبب ہو کہ وقت رہتے پارٹی میں جگہ بنا لیں۔ امر سنگھ دو بار راجیہ سبھا ممبر منتخب کئے گئے۔ دونوں مرتبہ سماج وادی پارٹی کے انتخابی نشان پر منتخب ہوئے۔
راشٹریہ لوک دل کے ریاستی صدر منا سنگھ چوہان کہتے ہیں کہ انہوںنے ابھی پارٹی نہیں چھوڑی یہ ضرور ہے کہ پروگرام میں ان کے شامل ہونے سے اٹکلیں لگنا شروع ہو گئی ہیں۔ اٹکلیں لگنابیکار ہیں۔ مسٹر سنگھ کہتے ہیں کہ سماج وادی پارٹی کے رہنما ملائم سنگھ یادو نے انہیں فون پر دعوت دی تھی۔ ان کی دعوت پر امر سنگھ پروگرام میں شامل ہوئے ہیں۔ کام کی مدت ختم ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر وہ کہتے ہیں کہ ابھی وقت ہے اس کے آگے جواب دینے سے انہوں نے گریز کیا۔