لکھنؤ(نامہ نگار)ریاست کے وزیر اقلیتی بہبود محمد اعظم خاں نے منگل کو ایک بار پھر مولانا سید کلب جواد نقوی پر نشانہ سادھا۔ مولانا کو مبینہ عالم دین سے مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے بہنوئی اور چہیتوں کے چیئر میں رہتے جتنی وقف کی بربادی ہوئی اتنی کبھی نہیں ہوئی۔ قبروں کیلئے کبھی لاکھوں روپئے میں جگہ فروخت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ’مودی نر ہے تو کیا ڈر ہے‘کہنے والے اس عالم دین نے مقدس ممبر سے بی جے پی کیلئے ووٹ کا فتویٰ جاری کر کے پوری مسلم قوم کو شرمسار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس نے قوم کا سودا کر لیا ہوتووہ اگر شیعہ اوقاف کا سودا کر رہا ہے تو کیا تعجب۔ انہوں نے کہا کہ عالم دین الیکشن جیتیں اور مرکزی قانون میں تبدیلی کیلئے بی جے پی آقاؤں سے کہیں تو زیادہ اچھا ہوگا۔ بورڈ کا الیکشن ملتوی کرانے کیلئے انہوں نے دردر کی ٹھوکریں کھائیں اوراگر مجھ سے کان میں بھی کہا ہوتا تو دردر کی ٹھوکریں نہ کھاتے۔وزیر اوقاف نے مزید کہا کہ کربلا اورحسینی سرائے تک کو فروخت کرنے اور ایک ہی جگہ پر چار مساجد کو شہید کرا کر اس کی پلاٹنگ کرانے کا جواب کہاں سے دیںگے۔