نئی دہلی، 8 اگست (یوا ین آئی)بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے اترپردیش میں امن و قانون کی صورت حال بہت خراب ہونے کا الزام لگاتے ہوئے آج مرکزی حکومت سے وہاں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔محترمہ مایاوتی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے کہا کہ اترپردیش میں امن و قانون کی صورت حال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا “ ایس پی” کے لوگ امن و قانون کو خراب کر رہے ہیں اور اب بی جے پی کے لوگ بھی ان کے ساتھ مل گئے ہیں۔ بی جے پی اترپردیش میں ڈرامہ کر رہی ہے۔ اب مرکز میں بی جے پی کی حکومت پوری اکثریت کے ساتھ ہے اور اسے اترپردیش میں صدر راج نافذ کرنے کی لڑائی لڑنی چاہئے۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اترپردیش میں غریبوں پر بہت زیادتی ہورہی
ہے۔ پولیس انتظامیہ متاثرین کو خوف زدہ کررہی ہے اور ایف آئی آر درج کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جرائم کی شرح بہت زیادہ ہے لیکن جو کچھ سامنے آرہا ہے وہ بہت کم ہے۔ صرف 20 فیصد سے 30 فیصد معاملے ہی ریکارڈ میں آتے ہیں۔
محترمہ مایاوتی نے کہا کہ “جب اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکومت قائم ہوئے ایک سال ہوئے تھے اور ریاست کے حالات بہت خراب تھے تب ہم نے اس وقت کے گورنر سے ملاقات کرکے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تب بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی ہمارے مطالبے کی حمایت کی تھی لیکن اب اس کے سر بدل گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ وہاں فرقہ وارنہ اور نسلی دنگے ہورہے ہیں۔ خواتین کی آبرورریزی کی جارہی ہے۔ دلتوں اور کمزورطبقے کے لوگوں کا استحصال کیا جارہا ہے لیکن یہ سب بی جے پی کو نظر نہیں آرہی ہے۔