لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ اگر آپ کو لکھنؤ میں فلائی اوور سے ہوکر اپنی منزل تک پہنچنا ہے تو اپنی گاڑیوں کی رفتار دھیمی کر کے آگے چل رہی گاڑیوں کی روشنی کی مدد سے آگے بڑھیں جس سے انہونی ہونے سے بچ سکیں۔ شہر کے زیادہ تر فلائی اووروں پر اندھیرا رہتا ہے ۔ فلائی اوور پر لگے اسٹریٹ لائٹ کے کھمبے شو پیس بنے ہوئے کھڑے ہیں۔ عام باشندوں کو جام سے جوجھنا نہ پڑے اس کیلئے برج کارپوریشن نے لکھنؤ شہر میں کئی فلائی اوور بنائے ہیں جس سے عام باشندے وقت سے اپنی منزل تک پہنچ سکیں اور انہیں شہر میں جگہ جگہ لگنے والے جام سے نجات مل سکے۔ برج کارپوریشن کی جانب سے عیش باغ، مویا، گومتی نگر، ڈالی گنج، نشاط گنج، علی گنج جانے والا، آئی ٹی سے مہانگر جانے والے راستے سمیت شہر میں ایک درجن
سے زائد فلائی اوور تعمیر کرائے گئے ہیں۔ رات کے اندھیرے میں فلائی اوور سے ہوکر گزرنے والوں کو کوئی دقت نہ ہو اس کیلئے فلائی اوور پر بربجلی کے کھمبے بھی لگائے گئے ہیں لیکن اس میں روشنی نہیں رہتی ۔ روشنی نہ ہونے کے سبب عیش باغ فلائی اوور پر انددھیرا رہتاہے۔
اندھیرے میں فلائی اوور پر گاڑیاں چلانا مشکل ہوتا ہے جس کے سبب اکثر گاڑی چلانے والے آپس میں بھڑ جاتے ہیں جس میں کئی راہ گیر زخمی بھی ہوتے ہیں جبکہ شہر کے فلائی اوور سے ہوکر شہر کی معزز شخصیات و اعلیٰ افسران بھی گزرتے ہیں لیکن ان کی نظر اس اندھیرے پر نہیں پڑتی۔ اندھیرے کے سبب فلائی اوور پر چلنے والے لوگ اپنی گاڑیوں کی رفتار دھیمی کر لیتے ہیں اور آگے چل رہی گاڑی کی روشنی کی مدد سے آگے بڑھتے ہیں اور معینہ وقت سے کچھ دیر میں اپنی منزل تک پہنچ جاتے ہیں۔ وہیں نوجوان تیز رفتار سے گاڑیاں چلاتے ہیں۔ رفتار تیز ہونے کے سبب اکثر راہ گیر حادثہ کا شکار ہوتے ہیں اور ان کی زد میں بغل میں چل رہے گاڑی ڈرائیور بھی آجاتے ہیں۔ کبھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاکر لوگ گاڑی کی رفتار تیز کر کے آگے بڑھ جاتے ہیں اور حادثہ کا شکار راہ گیر موقع پر پڑا رہتا ہے۔ پیچھے چل رہے بیدار لوگ اطلاع دے کر اسپتال پہنچاتے ہیں۔ ایسا ایک مرتبہ نہیں بلکہ کئی مرتبہ ہوا جب تیز رفتار سے آرہے گاڑی ڈرائیور اندھیرے کا فائدہ اٹھاکر راہ گیر کو حادثہ کا شکار بناکر آگے بڑھ جاتا ہے۔ فلائی اوور پر اندھیرے کا فائدہ شہر کے جرائم پیشہ عناصر بھی اٹھاتے ہیں۔ مجرمین کیلئے شہر کے ایسے فلائی اوور بہت محفوظ ہیں۔
عیش باغ و مویا فلائی اوور پر اندھیرا ہونے کے سبب رات میں لٹیرے راہ گیروں کو اپنا شکار بناتے ہیں۔ پولیس بھی متاثرہ لوگوں کی نہیں سنتی ہے۔ فلائی اوور سے ہوکر جا رہی خاتون سے لٹیرے چین و پرس آسانی سے لوٹ کر فرار ہو جاتے ہیں ۔ شور سن کر جب تک لوگ اس کاپیچھا کرتے لٹیرے اندھیرے کا فائدہ اٹھاکر بھاگ جاتے ہیں حال میں عیش باغ فلائی اوور پر دو موٹر سائیکل سوار بدمعاش پہلے سے کھڑے تھے۔ رات تقریباً ساڑھے ۹ بجے ناکہ سے عیش باغ کی جانب جا رہا ایک نوجوان فلائی اوور پر پہنچا پہلے سے وہاں کھڑے دونوں بدمعاشوں نے اسے روک لیا۔ جب تک مذکورہ نوجوان کچھ سمجھ پاتا بدمعاشوں نے اس کی پٹائی شروع کردی۔ یہ دیکھ کر ادھر سے گزر رہے راہ گیر اپنی گاڑی کھڑی کر کے وہاں پہنچتے تب تک دونوں بدمعاش موٹر سائیکل پرسوار ہوکر فرار ہو گئے۔ راہ گیروں نے لہو لہان نوجوان کو نزدیک کے پرائیویٹ کلینک میں پہنچایا۔