لکھنؤ۔ کانگریس نے نریندر مودی کے بیانوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو حد میں رہتے ہوئے سنجیدگی سے یہاں گفتگو کرنی چاہئے ۔ قانون ساز کونسل میں کانگریس کے رہنما پردیپ ماتھر نے کہا کہ اترپردیش کے عوام بہت سنجیدہ اور تہذیب یافتہ ہیں۔ پردیپ ماتھر نے کہا کہ ان کو آر ایس ایس نے وزارت عظمیٰ کی کرسی کا امیدوار بنوایا ہے جس کا ملک کی آزادی میںکوئی کردار نہیں بلکہ اس کی ذہنیت تو یہ رہی ہے کہ کسی طرح بھائی کو بھائی سے لڑایا جائے۔انہوں نے کہاکہ نریندر مودی پوچھے ہیں کہ کانگریس نے کیا کیا تو ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ اسی نے ملک کوآزاد کرایا اور اسی نے ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کرتے ہوئے خود کفیل بنایا۔انہوں نے کہاکہ ۱۹۷۴ء میں اندرا گاندھی کے دور میں کیمیاوی ہتھیار کے لیس ہونے کے ساتھ ہی آج ہندوستان خلا تک پہنچ رہاہے اور کانگریس نے ہی ملک کو ترقی یافتہ بنایا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسٹر پردیپ ماتھر نے مرکزی حکومت کی مختلف فلاحی اسکیموں منریگا، آر ٹی آئی، تحویل آراضی بل، غذائی تحفظ بل وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کانگریس کے اہم رہنما بلبھ بھائی پٹیل کو بھی ہائی جیک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی آرایس ایس مکھوٹا ہیں اور آر ایس ایس نے بی جے پی پر قبضہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام بانٹنے والی طاقتوں سے ہوشیار رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ۱۸۲ میٹر کا پٹیل کا مجسمہ تعمیر کرانے کا اعلان بھی سیاسی بازی گری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی ہر جگہ ترقی کی بات کرتے ہیں لیکن گجرات عدم پروری کا شکار ہے اور ہر تیسرا بچہ اس کی زد میں ہے۔ وہاں غریبی اور بیروزگاری دس برسوں میں نہیں کم ہوئی ہے اس لئے پہلے وہ گجرات سے غربت کو ختم کریں اور بعد میں پورے ملک کی فکر کریں ۔ انہوںنے کہا کہ تعلیم کے میدان میں گجرات ابھی بہت پسماندہ ہے۔ پردیپ ماتھر نے ریاست کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مظفرنگر میں مسلسل تشدد ہو رہاہے، بی جے پی اور سماج وادی پارٹی ووٹ کیلئے ماحول خراب کر رہی ہیں۔ انتخابی سروے کے بارے میں مسٹر ماتھر نے کہا کہ یہ واہیات ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپئے دے کر کسی سے بھی سروے کرا لیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابات کیلئے پارٹی شہر سطح پر ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔