حالیہ کشیدگی میں 67 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں جن میں تین عام شہری ہیں
غزہ پر تازہ اسرائیلی بمباری میں پانچ مزید فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اسرائیل پر بھی حماس کی طرف سے راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
غزہ میں تین دن کی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد جمعے کو تشدد کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گیا۔
ی
غزہ میں مقامی حکام کے مطابق سنیچر کو ایک مسجد کے ملبے سے تین فلسطینیوں کی لاشیں نکالی گئیں جبکہ دو مزید فلسطینی اس وقت ہلاک ہوئے جب ان کے موٹر سائیکل پر بمباری کی گئی۔
ادھر غربِ اْردن میں بھی کشیدگی بڑھ گئی ہے جہاں مظاہرین اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں اور اطلاعات کے مطابق ایک فلسطینی کو جمعے کو اور دوسرے کو سنیچر کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔
غزہ میں آٹھ جولائی کو شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری میں اب تک 1960 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں اقوامِ متحدہ کے مطابق اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
حالیہ کشیدگی میں 67 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں جن میں تین عام شہری ہیں۔
غربِ اْردن میں کشیدگی
غربِ اْردن میں بھی کشیدگی بڑھ گئی ہے جہاں مظاہرین اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ہیں اور اطلاعات کے مطابق ایک فلسطینی کو جمعے کو اور دوسرے کو سنیچر کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے جنگ بندی ختم ہونے اور حماس کی طرف سے راکٹ فائر نے کے بعد غزہ میں اپنی کارروائیاں دوبارہ شروع کیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے سنیچر کو غزہ میں 33 مقامات کو نشانہ بنایا جبکہ جنوبی اسرائیل پر چھ راکٹ داغے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حالیہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد غزہ سے اسرائیل پر 70 راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ اور امریکہ نے غزہ میں پھر سے تشدد کی شروعات کی مذمت کرتے ہوئے دونوں فریقوں پر زور دیا تھا کہ پرتشدد کارروائیوں روک کر مذاکرات کے ذریعے پائیدار امن کی کوششیں کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا تھا کہ عام شہریوں کی مزید ہلاکتیں ناقابل برداشت ہیں۔
بان گی مون نے دونوں فریقوں سے کہا تھا کہ وہ انسانی بنیادوں پر ہونے والی جنگ بندی کا احترام کریں اور قاہرہ میں دوبارہ مذاکرات کی میز پر اکھٹے ہوں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا تھا کہ عام شہریوں کی مزید ہلاکتیں ناقابل برداشت ہیں
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی میں توسیع نہیں ہو سکی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ حماس اسرائیل کی جانب سے گذشتہ سات برسوں سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے جسے اسرائیل تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
حماس نے غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنے کے اسرائیلی مطالبے کو ماننے سے انکار کیا ہے۔
مصر نے، جو فلسطینی گروپوں اور اسرائیل کے مابین صلح کرانے کی کوششیں کر رہا ہے، دونوں فریقوں سے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے میز پر دوبارہ واپس آئیں۔
ایک فلسطینی وفد نے جمعہ کو مصری مصالحت کار سے ملاقات کی البتہ اسرائیل نے یہ کہہ کر مذاکرات میں شریک ہونے سے انکار کیا کہ وہ حماس کے حملوں کے دوران مذاکرات نہیں کر سکتے۔