کسی لیڈر کا بیان نہ کسی اداکار کا، بلکہ یہ کہنا ہے شہر کے عام لوگوں کا ، جو کبھی کیچڑ سے لبریز سڑکوں پر سفر کرتے ہیں تو کبھی پانی کیلئے سڑک پر تماشہ بنتے ہیں،مسائل کے آغوش میں دھنستا جارہا یہ
شہر اب کھلی فضا میں سانس لینا چاہتا ہے۔ جب اس سلسلے میں سماج کے ایسے طبقے سے بات کی گئی جو ایسے مسائل سے جوجھ رہا ہے جن کا حل ہوسکتا ہے لیکن سرکار کی غیر سنجیدگی کے سبب انہیں ویسے ہی رہنے دینے پر آمادہ ہے۔ تو سب نے یہی کہا کہ چاہے بی جے پی صدرراج ناتھ ہوں یا امت شاہ ۔شہر کو وہ ترقی چاہئے جس کا بی جے پی نے وعدہ کیا تھا۔ ڈالی گنج میں جنرل اسٹورچلارہے امت یادو کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ عوام نے مودی کے گجرات کے ماڈل کو ووٹ دیا ہے۔ مودی نے وارانسی میں گنگا کو صاف بنانے کیلئے منسٹری آف ریور بنائے جانے کی بات کہی ہے یہ ایک اچھی پہل ہے۔ ویسے ہی راج ناتھ سنگھ کو خاص کر گومتی ندی کی آلودگی کو دور کرنے کیلئے ٹھوس پہل کرنی چاہئے، محض دکھاوا نہ ہو ،محض رکشا سوتر باندھ کر اخباروں میں فوٹو شائع کرکے ترقیاتی کام نہیں ہوسکتے۔ اب چونکہ بی جے پی کے نئے صدر امت شاہ ہیں توان کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سابق صدر راج ناتھ کے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں اپنا تعاون دیں۔ ایک بیوٹی پارلر میں کام کرنے والی انیتا کہتی ہیں کہ سب سے پہلے بی جے پی حکومت کو لکھنؤ کا نظم ونسق درست کرنا چاہئے دن دہاڑے خواتین کے ساتھ مظالم کئے جارہے ہیں۔ کوئی چھیڑ خانی کررہا ہے تو کوئی آبروریزی ایسے ماحول میں لڑکیوں وخواتین کا گھر سے نکلنا مشکل ہے۔ نوکری کرنا تو دور کی بات ہے ۔میرا بی جے پی کے صدر سے یہی مطالبہ ہے کہ وہ شہر کا نظم ونسق درست کریں تاکہ خواتین اپنے آپ کو محفوظ سمجھ سکیں۔ سہارا گنج مال میں کام کرنے والے انوبھو تیواری کہتے ہیںکہ لکھنؤ میں سیاحت اور صنعت کو فروغ دیا جاناچاہئے۔ راج ناتھ سنگھ کو لکھنؤ کے ثقافتی شکل کوقائم رکھنے کیلئے کام کرنا چاہئے۔ انتظامیہ میں ہر بندوبست ایک دوسرے سے جڑا ہے اس لئے ترقی کیلئے لازمی ہے کہ یہاں کا نظم ونسق درست ہو۔ شہر کے ایک ٹرانسپورٹ میں کام کرنے والے راہل جیسوال کہتے ہیں کہ راج ناتھ سنگھ نے انتخابات سے قبل بہت سے وعدے کئے تھے۔ راجدھانی کا سب سے بڑا مسئلہ نظم ونسق کا ہے۔ تاجروں اور خواتین کیلئے یہ بہت بڑا مدعا ہے۔ امید ہے کہ ہمارے رکن پارلیمنٹ کے طور پر وہ اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں گے۔ اس کے ساتھ ہی وہ لکھنؤ کی بجلی، سڑک،پانی اور صحت جیسی فراہمی پر توجہ دیں گے۔ ویسے ہر لیڈر انتخابات سے قبل وعدہ کرتا ہے جیسے راج ناتھ نے کئے ہیں۔ لیکن عوام نے مودی کے ترقیاتی ماڈل کو ووٹ دیا ہے اس لئے ہم امید کرتے ہیں کہ راج ناتھ اپنے وعدے پورے کریں گے۔