لکھنؤ۔(نامہ نگار)موہن لال گنج میں رہنے والے ایک کاشتکار کو اس کے سوتیلے بھائی اور بھانجوں نے شدید طور پر زدو کوب کیا اور پھر گلا دبادیا۔ زخمی کاشتکار کو کنبہ کے لوگ علاج کیلئے سی ایچ سی لے کر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دے دیا۔ پولیس نے اس معاملے میں متوفی کے سوتیلے بھائی اور بھانجوں کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرلی ہے۔ پولیس نے ملزم سوتیلے بھائی کو حراست میں لے لیا ہے۔ ایس پی دیہی حبیب الحسن نے بتایا کہ موہن لال گنج کے فتے کھیڑا گاؤں میں کاشتکار (۶۰) موہن لال اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ موہن لال کی ماں
موہانا نے شوہربدھو کی موت کے بعد اپنے دیور سبکدوش ریلوے ملازم درگا پرساد سے شادی کرلی تھی۔ موہانا کے درگا پرساد سے ایک بیٹا شیتلا اور ایک بیٹی ہے۔ درگا پرساد اور شیتلا پرساد کا آمنے سامنے گھر ہے۔ جمعہ کی شب درگا پرساد کا بیٹا شیتلا ،بھانجہ کنکہاکا رہنے والا سجیت اور رام لوٹن گھر میں بیٹھے شراب پی رہے تھے۔اس درمیان درگا پرساد موہن لال کے گھر چلاگیا۔
درگا پرساد اور موہن لال آپس میں بیٹھ کر پینشن کی بات کررہے تھے۔ درگا پرساد کے بیٹے شیتلا اور بھانجوں کو لگا کہ موہن لال درگا پرساد کی پینشن ہڑپنا چاہتا ہے۔ اس پر وہ لوگ موہن لال کے گھر میں گھس گئے اور شراب کے نشہ میں موہن لال سے جھگڑا کرنے لگے ،دیکھتے ہی دیکھتے تنازعہ اتنا بڑھ گیا کہ ملزمین نے موہن لال کو پیٹنا شروع کردیا اور اس کا گلا دبادیا۔ موہن لال کے بیٹے رام نریش نے جب بیچ بچاؤ کرنے کی کوشش کی تو ملزمین نے اس کو بھی مارا پیٹا اور فرار ہوگئے۔
مار پیٹ میں زخمی موہن لال کو کنبہ کے لوگ علاج کیلئے سی ایچ سی موہن لال گنج لے کر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دے دیا۔ موہن لال کی موت کی خبر کنبہ کے لوگوں نے پولیس کو دی ۔ موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کرکے موہن لال کی لاش کو طبی جانچ کیلئے بھیج دیا۔ پولیس نے اس معاملے میں رام نریش کی تحریر پر اس کے سوتیلے بھائی شیتلا ،بھانجے سجیت اور رام لوٹن کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کرلی ہے۔ پولیس نے ملزم شیتلا کو حراست میں لے لیا ہے۔