ممبئی:امریکی معیشت میں اس سال کی تیسری سہ ماہی میں امید سے زیادہ اصلاح ہونے سے آئندہ فیڈرل ریزرو کی جانب سے راحت پیکج واپس لینے کے امکانات بڑھنے سے گھریلو شیئر بازار میں سر مایہ کار مشکوک نظر آرہے ہیں ۔امریکی حکومت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی تیسری سہ ماہی امریکہ کا اقتصادی شرح ترقیات ۲ فیصد کے اندازے کے مقابلے ۸ء ۲ فیصد رہی ۔صارفین اخراجات میں اصلاح کے اشارے نظر آئے اور اس میں ۵ ء ۱ فیصد کا اضافہ ہو ا۔ ملک میں بے روزگاروں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔یہ سب خبریں امریکہ کی اقتصادی حالت سدھرنے کا اشارہ دے رہی ہے لیکن اس میں گھریلو شیئر بازاروں کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو امریکہ میں راحت پیکج واپسی طے ہے ۔ جس سے غیر ملک کی سر مایہ کار ہندوستانی بازاروں سے غیر ممالک کا رخ کر سکتے ہیں ۔سرمایہ کارو ں کی تشویش کے بر عکس بازار ماہرین کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی کے اعداد و شمار کی بنیاد پر فیڈ ریزرو راحت پیکج واپسی کا قدم نہیں اٹھائے گا ۔ کیونکہ قرض بحران کی وجہ سے وہاں گذشتہ ماہ سرکاری کام کاج بند ہونے سے جو مالی نقصان ہوا ہے اس کا اثر چوتھی سہ ماہی کی جی ڈی پی پر ہی نظر آئے گا ۔ ایسے میں ایف ڈی آئی تب تک انتظار کرنا چاہے گا ۔دوسری جانب وزیر مالیات پی چد مبرم اور ریزرو بینک کے گورنر رگھو رام راجن پہلے ہی یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ فیڈ کے ایسے کسی بھی قدم سے لگنے والے جھٹکو ں سے ملک کی معیشت کو بچائے رکھنے کیلئے معقول بند و بست کر لئے گئے ہیں ۔