کانپور۔ اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن(یو پی سی اے ) لاکھ کوششوں کے باوجود گزشتہ 20 سال سے کانپور میں اپنا ایک اسٹیڈیم بنا نہیں پایا ہے لیکن اب اچانک اس نے ریاست میں بین الاقوامی سطح کی تین کرکٹ اسٹیڈیم بنانے کا
اعلان کردیا ہے جہاں غیر ملکی ٹیمیں آکر بین الاقوامی میچ کھیل سکیں۔ یو پی سی اے کے سکریٹری راجیو شکلا نے پریس کانفرنس میں باقاعدہ اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تین بین الاقوامی اسٹیڈیم بنائے جائیں گے، جس میں پہلا کانپور میں، دوسرا غازی آباد یا آگرہ میں اور تیسرا وارانسی میں ہوگا۔یہ پوچھنے پر کہ کیا ان اسٹیڈیم کے لئے زمین مل گئی ہے تو انہوں نے کہا کہ زمین کیلئے مختلف ترقی اتھارٹیوں سے بات چیت چل رہی ہے، جیسے ہی زمین مل جائے گی اسٹیڈیم بنا دیے جائیں گے۔ ویسے یو پی سی اے کانپور میں گزشتہ قریب 20 سال سے اپنا ایک اسٹیڈیم بنانے کے خواب اور زمین دیکھ رہا ہے۔یو پی سی اے کے سی ای او للت کھنہ نے آجبتایا،’1995 تک اتر پردیش کا واحد بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم گرین پارک مودی ٹرسٹ مقامی کاروباری گروپ کا تھا، یہ اسٹیڈیم تھا تو اتر پردیش کی حکومت کا لیکن اسے یو پی سی اے کو حکومت نے لیز پر دے رکھا تھا اور اس کی دیکھ بھال اور میچ کروانے اور دیگر ساری ذمہ داریاں یو پی سی اے کے پاس ہی تھی۔ لیکن اب یہ اسٹیڈیم اتر پردیش کی حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیا جس کے بعد سے یو پی سی اے مسلسل اپنا ایک اسٹیڈیم بنانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن بدقسمتی سے ابھی تک کامیابی نہیں مل پائی ہے۔ کھنہ مانتے ہیںابھی تک کانپور میں اسٹیڈیم بنانے کیلئے زمین نہیں ملی ہے لیکن ہم مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ان سے پوچھا گیا کہ ایسی کوششیں تو گزشتہ 20 سال سے ہو رہی ہے تو اس پر کھنہ کا جواب تھااس بار سنگین کوشش کئی جا رہی ہیں اور ہم امید کر رہے ہیں کہ دو تین ماہ میں زمین فائنل کر دیں۔لیکن اس کے بعد بھی اسٹیڈیم بننے میں تین سے چار سال کا وقت لگ جائے گا۔مطلب یہ کہ اگر کھنہ کے دو تین ماہ میں زمین ملنے کے دعوے پر یقین بھی کر لیا جائے، تو یو پی سی اے کو اپنے اسٹیڈیم کیلئے 2018 تک انتظار کرنا پڑے گا۔ گرین پارک اسٹیڈیم چونکہ اتر پردیش کی حکومت کے وزارت کھیل کے ماتحت ہے اس لئے کسی بھی بین الاقوامی میچ کرانے سے پہلے اس کی منظوری تو لینی ہی پڑتی ہے ساتھ ہی ساتھ بھاری بھرکم ایک کروڑ روپے کی فیس بھی دینی پڑتی ہے۔اس کے علاوہ حکام کو فری پاس اور دیگر سہولیات یو پی سی اے دیتا ہی ہے۔اسی وجہ سے تقریبا 40 ہزار کی صلاحیت والے اسٹیڈیم کے نصف ٹکٹ فری پاس کی شکل میں جاتے ہیں اور آدھے ٹکٹ عوام کیلئے دستیاب رہتے ہیں۔اس اسٹیڈیم کو حاصل کرنے کیلئے ریاستی حکومت کو منانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے تین بین الاقوامی میچ جو کانپور کو ملے تھے وہ آخری وقت میں کسی دوسرے ریاست کو دے دیئے گئے۔ شکلا نے کہا کہ کانپور میں یو پی سی اے کا اپنا اسٹیڈیم ہو اس کیلئے تو کوششیں کر ہی رہے ہیں لیکن ساتھ ساتھ گرین پارک کو لیز پر لینے کیلئے اتر پردیش کی حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی تیاری بھی کر رہے ہے۔ اس سمت میں شکلا خود اتر پردیش کی حکومت کے مسلسل رابطے میں ہیں۔اس کے بعد گرین پارک کی دیکھ بھال کی ذمہ داری یو پی سی اے کی ہو جائے گی اور پھر یہاں وقت وقت پر بین الاقوامی میچ بھی منعقد ہو سکیں گے۔انہوں نے کہااگر سب کچھ ٹھیک رہا تو 2018 تک یو پی سی اے کا اپنا اسٹیڈیم بھی بن کر تیار ہو جائے گا۔ پھر ہم کانپور میں آئی پی ایل میچ منعقد کرنے کی بھی سوچ سکتے ہیں۔