نئی دہلی (بھاشا) کنٹرورل اور اڈیٹر جنرل سپرنٹنڈینگ ’کیگ‘ نے عوامی حلقے کی کھاد کمپنیوں میں بیلور نظام کے اثرات اور ڈائریکٹروں کی تقرری میں احکامات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کچھ خامی پائی گئی ہیں۔ لوکھ کے ڈی پی اے احکامات کے مطابق مرکزی عوامی اپ کرم کے ڈائریکٹر منڈل میں کم سے کم ایک تہائی ممبران آزاد ڈائریکٹر ہونا چاہیے۔سی پی ایس پی کی مالی رپورٹ پر اپنے رپورٹ میں کیگ نے کہا کہ ڈائریکٹر گروپ کے ممبران کو دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوا کہ مدراس فرٹیلائزر لمیٹیڈ نیشنل فرٹیلائزر لمیٹیڈ اور برہم پتر والی فرٹیلائزر کارپروریشن کے ڈائریکٹروں میں آزاد ڈائریکٹروں کی تعداد ہدایات کے مطابق نہیں تھیں۔رپورٹ کے مطابق فرٹیلائزر کارپرریشن اور آف انڈیا لمیٹیڈ ہندوستان فرٹیلائزر لمیٹیڈ راشڑیا کمیکل اینڈ فرٹیلائزر لمیٹیڈ ،فرٹیلائزر اینڈ کمیکل ترون کور اور پروجیکٹس اینڈ ڈپلومنٹ انڈیا لمیٹیڈ کے ڈائریکڑوں کوئی بھی آزاد ڈائریکٹر نہیں تھا۔کیگ کے مطابق کمپنی چلانے کے لئے آزاد ڈائریکٹر کا ہونا ضروری ہے۔ آزاد ڈائریکٹر انتظامیہ کے فیصلے پر عمل در آمد کرنے کا اختیار ہوتاہے۔ اور انہیں شیئرہولڈروں کا محافظ بھی کہاجاتاہے۔