بارہ بنکی(نامہ نگار)شہ زوروںکے ذریعہ ایک غریب لڑکی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنائے جانے کے بعد متاثرہ اوراس کے کنبے پر معاملات واپس لینے کا دبائو بنایا جارہاہے اورمتاثرہ کنبے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔اس کے سبب متاثرہ کنبہ خوف زدہ ہے۔آئے دن متاثرہ کنبے کے گھر پر دیگرساتھیوں کے ساتھ آکرشہ زورانھیں ڈرادھمکارہے ہیں۔اس سلسلے میں دوروز قبل بھی ملزمین نے متاثرہ کنبے کی خ
واتین کو راستے میں روک کرا ن کے ساتھ مارپیٹ کی گئی ۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے ملزمین سے متاثرہ کنبے کی خواتین کو چھڑوایا۔متاثرہ کنبے کے ذریعہ اس سلسلے میں بار باراعلیٰ افسران سے ان کی جان مال کی حفاظت کی فریاد کی جارہی ہے لیکن کسی طرح کی بھی کوئی سنوائی نہیںہورہی ہے۔موصولہ اطلاع کے مطابق کرسی تھانہ کے گائوں بسراکے رہنے والے محمد اکرم کی بیٹی صبا(فرضی نام)کوگائوں کے ہی نظام الدین نام کے ایک شخص نے گزشتہ جنوری ۲۰۱۴ میں اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔جس کے بعد کرسی تھانہ میںچارجنوری کو دفعات ۳۷۶؍۳۴۲ کے تحت مقدمات درج کرایا گیاتھااس کے بعد گیارہ فروری ۲۰۱۴ کو ملزم کو گرفتار بھی کیا گیالیکن ضمانت پر چھوٹ کر آنے کے بعد سے نظام الدین اوراس کے ساتھی متاثرہ لڑکی اوراس کنبے پر مقدمہ واپس لینے کا دبائو بنارہے ہیں۔اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہونے کے سبب وہ متاثرہ کنبے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اس سلسلے میں وہ اکثرمتاثرہ کنبے کے گھر پر آجاتے ہیں اورانھیں ڈراتے دھمکاتے ہیں۔پولیس کو اطلاع دینے کے بعد بھی وہ موقع پر نہیں پہنچتی۔پولیس کی لاپروائی کے سبب متاثرہ کنبہ کے ساتھ کوئی بھی انہونی ہوسکتی ہے۔متاثرہ لڑکی کے والد نے واقعہ کے بعد سے ضلع مجسٹریٹ ، پولیس کپتان ڈی جی پی ، ڈی آئی جی سمیت ریاست کے وزیر اعلیٰ کوبھی ایک عرضداشت روانہ کرکے انصاف کی فریاد کی ہے۔