کانپور(نامہ نگار)شہر کا ضلع اسپتال جہاں سہولت کے نام پر بھٹکتے مریضوں کے علاوہ کچھ نہیں ہے جگہ جگہ پھیلی گندگی کوڑااورآوارہ جانوروں کے ساتھ مریض اوران کے تیماردار سہولیات کی تلاش میں جوجتے ہوئے نظرآتے ہیں اوراس سے بھی براحال کیا ہوسکتاہے کہ غربیوں کیلئے اسپتال میں بننے والا محض ایک روپئے کا پرچہ بھی لوگوںکو ۲۰؍روپئے میں بنوانا پڑتاہے سیکڑوں کی تعداد میں ارسلا اسپتال پہنچنے
والے لوگوںکو سب سے پہلے پرچہ بنوانے کیلئے لمبی قطاروںکا سامنا کرناپڑتا ہے ۔اس کیلئے معذوروںاوربزرگ افراد کیلئے بنی کھرکی ہمیشہ ہی بند نظرآتی ہے۔اسی درمیان وہان پر سرگرم دلال مریضوں کی پریشانیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگوں سے پرچہ بنوانے کے نام پر ۲۰؍روپئے تک وصول کرلیتے ہیں۔
دھوپ میں کھڑے مریض مجبوری کی حالت میں ان دلالوں کے ذریعہ پرچہ بنوارہے ہیں ۔اس کے علاوہ اسپتال میں دوائوں سے لیکر آپریشن تک کام ان ہی دلالوں کے ذریعہ کرایا جارہاہے۔اس پورے معاملے کو کئی باراخبارات کے ذریعہ سے بھی اجاگر بھی کیا جاچکاہے لیکن اعلیٰ افسران کے ذریعہ کوئی بھی کارروائی نہیں کی گئی۔کچھ وقت تک اگرسختی کی بھی تو ایک دوروز کے بعد پھر وہیں پرانی روش قائم ہوگئی۔