لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔اترپر دیش کے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو سے قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نسیم احمد نے آج یہاں ان کی سرکاری قیام گاہ پر ملاقات کی ۔
وزیراعلیٰ اور کمیشن کے چیئرمین نے مظفر نگر اور سہارنپور کی صورت حال کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔مسٹر احمد نے معاملات میں مستعدی اور غیر جانبدارانہ کارروائی کے لئے ریاستی حکومت کی کوششوں کی ستائش کی ۔ تبادلہ خیال کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ فرقہ وارانہ نظریئے سے حساس واقعات میں ریاستی حکومت کی جانب سے مستعدی کے ساتھ موثر کارروائی یقینی بنائی گئی ہے ۔ انہوں نے بیرونی عناصر کے ذریعہ چھوٹے چھوٹے واقعات کو فرقہ وارانہ نظریئے سے طول دیئے جانے کی جانب توجہ مبذول کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ایسے واقعات کے بارے میں پوری طرح چوکس ہے اور انٹلی جینس نظام کو خاص طور پر متحرک کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی فرقہ وارانہ خیر سگالی کو نقصان پہنچانے والے افراد کی نشان دہی کرکے ان کے خلاف ضرورت کے مطابق تعزیری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سماج دشمن اور نراج پھیلانے والے عناصر پر سخت نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔سنگین اور حساس معاملوں کے بارے میں افسران کو موقع پر مستعدی سے پہنچ ک
ر موثر کارروائی کرنے کی سخت ہدایت دی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے بہت سے چھوٹے چھوٹے واقعات ، جنہیں فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جاتی رہی ہے انہیں ناکام کیا گیا ہے ۔ چھوٹے چھوٹے تمام مسئلو ں کا مقامی سطح پر ازالہ کرکے ماحول کو پرامن بنائے رکھنا ممکن ہوسکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں سبھی طبقوں اور برادریوں کی حصہ داری اہمیت کی حامل ہے ۔ریاستی حکومت سبھی کو انصاف اور تحفظ دلانے کے لئے پرعزم ہے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ مظفر نگر معاملے میں متاثرہ افراد کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف حکومت نہایت سنجیدہ ہے ۔ قصورواروں کو سزا دلانے کیلئے موثر پیروی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے لاپتہ افراد کے کنبوں کو ہر ممکن مدد دیئے جانے کی بات بھی کہی۔ اس موقع پر کمیشن کی رکن پروفیسر فریدہ عبداللہ خان ، سکریٹری سرجیت چودھری، پرنسپل سکریٹری وزیراعلیٰ راکیش بہادر،پرنسپل سکریٹری داخلہ جناب نیرج گپتا اور ڈائریکٹر جنرل پولیس اے ایل بنرجی بھی موجود تھے۔