نئی دہلی:حکومت اب ریلوے کو ایف ڈی آئی کیلئے کھولنے جا رہی ہے ۔ ڈی ایف سی ۔ایلیویٹڈ کاریڈور اور ہائی اسپیڈ ریل کاریڈور جسیے بڑے پرڈکٹس میں صد فیصد تک ایف ڈی آئی لانے کو اسی ماہ منظوری دیے جانے کی امید ہے۔ریلوے وزارت کے ذرائع کے مطابق ریل وزارت میں بنیادی پروجیکٹس کیلئے رقم کی کمی اور گھریلو سرمایہ کارو کی کم دلچسپی کے مد نظر ایف ڈی آئی کے متبادل کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریل وزار ت نے وزارت کامرشیل کے ڈی آئی پی پی محکمہ کو اس سلسلے میں ایک تجویز تیار کرنے کو کہا تھا جسے دونوں وزارتوں کے افسران نے غور و خوض کر کے آخری شکل دے دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس تجویز کو اسی ماہ مرکزی کا بینہ کے سامنے منظوری کے لئے پیش کیا جائیگا ۔ذرائع کے مطابق بڑے اسٹیشن کیمپوں کی تعمیر ، بندرگاہوں ، صنعتی علاقوںاور کانوں کو ریلوے لائن سے جوڑنے والے پروجیکٹس میں بھی ایف ڈی آئی کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تجویز کے مسودے میں ریلوے کی بنیادی ترقیاتی اور مرمت پروجیکٹس میں صد فیصد ایف ڈی آئی اور ایس پی وی والے پروجیکٹس میں ۷۴فیصد غیر ملکی سر مایہ کاری کی اجازت دئے جانے کی بات کہی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق مسودے میں ریلوے میںایف ڈی آئی کے لئے وزارت مالیات کے ما تحت ایف آء پی بی کی منظوری کی لازمی شرط کو ختم کرکے سرمایہ کاری کے بارے میں فیصلہ کا حق ریل وزارت کو ہی دئے جانے کی بات کہی گئی ہے۔واضح رہے کہ مشرقی اور مغربی ایلیویٹڈ کاریڈوروں اور ہائی اسپیڈ کاریڈور و نئی ریلوے لائن بچھانے کے تقریباًڈیڑھ لاکھ کروڑ روپئے کے تمام پروجیکٹس رقم کی کمی کی وجہ سے زیر التوا ہیں ۔ہر سال ریل بجٹ میں عوامی نمائندوں کے مطالبات کی بنیاد پر ایسے متعدد پروجیکٹس کے اعلانات ہوتے رہنے سے ریلوے پر مالی بوجھ بڑھتا جارہا ہے ۔
اس سلسلے میں ریل وزارت مالی بندو بست کے تمام متبادل پر کام کر رہا ہے۔