لکھنؤ۔(نامہ نگار)مال علاقے میں رہنے والے ایک کاشتکار کی لاش آج صبح ایک کوٹہ دار کے گھر کے باہر پڑی ملی۔ کنبہ کے لوگوں نے روپئے کے تنازعہ میں اس کا قتل کئے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ فی الحال پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں پوسٹ ماٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی کارروائی کی جائے گی۔ ایس پی دیہات حبیب الحسن نے بتایا کہ نبی پناہ گاؤں کا باشندہ ۶۰سالہ کاشتکاری گنگا رام اپنے کنبہ کے ہمراہ رہتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ گنگارام نے ماجھی گاؤں کے رہنے والے کوٹہ دار پون کمار کو کچھ عرصہ قبل ۵۳ہزار روپئے قرض دیئے تھے۔ پیر کی شام گنگا رام کنبہ کے لوگوں سے کوٹہ دار کے گھر روپئے لینے کی بات کہہ کر نکلا تھا۔ اس کے بعد وہ گھر نہیں پہنچا رات بھر کنبہ کے لوگ گنگا رام کے واپس آنے کے انتظار کرتے رہے۔ منگل کی صبح گنگا رام کے بیٹے رام گوپال کو کوٹہ دار کے بیٹے راجہ نے فون کرکے گنگارام کی طبیعت خراب ہونے کی اطلاع دی۔ خبر پاکر کنبہ کے لوگ موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ گنگا رام کی موت ہوچکی تھی۔ اور لاش کوٹہ دار کے گھر کے باہر پڑی تھی۔ کنبہ کے لوگوں
نے فوری اس بات کی اطلاع مال پولیس کو دی۔
کنبہ کے لوگوں نے روپئے کے تنازعہ میں گنگارام کا قتل کرنے کا الزام لگایا ہے ۔پولیس نے تفتیش کرکے لاش کو طبی جانچ کیلئے بھیج دیا۔ ایس او مال سنجے کمار کاکہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گنگا رام کی موت کا صحیح سبب پتہ چل جائے گا اور پھر اسی بنیاد پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔