لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آج یہاں شاستری بھون اینکسی میں گونڈہ، بلرامپور اور شراوستی کے کل ۱۰لوگوں کو مختلف سنگین بیماریوں کے سنگین علاج کیلئے وزیر اعلیٰ فنڈ سے ۱۳لاکھ ۱۵ہزار روپئے کے چیک سونپے۔ مسٹر یادو نے گونڈہ کے انل کمار کو گردے کے علاج کیلئے ۶۰ہزار، مینا اور ارمیلا کو امراض قلب کے علاج کیلئے بالترتیب ایک لاکھ ۲۵ہزار اور ایک لاکھ، آرتی دیوی کو کولہے
کے علاج کیلئے دو لاکھ، سریش کمار کو کینسر کے علاج کیلئے دو لاکھ، سمے دین کو قلب کے علاج کیلئے دو لاکھ اور شراوستی کے سراج الحق کو قلب کے علاج کیلئے ایک لاکھ روپئے کا چیک دیا۔
اسی طرح بلرامپور کی لکشمی دیوی کو بلڈ کینسر کے علاج کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپئے، سرجو پرساد کو ایک لاکھ اور سراج الدین کو علاج کیلئے ایک لاکھ روپئے کا چیک وزیر اعلیٰ نے سونپا۔ انہوں نے کہا کہ اس رقم سے ان ضرورت مند مریضوں کا بہتر علاج ممکن ہو سکے گا۔ اس موقع پر مسٹر یادو نے کہاکہ سنگین بیماریوں سے متاثر غریب لوگوں کے مفت علاج کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے سرکاری اسپتالوںمیں بندوبست کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنبے کے کسی رکن کے سنگین طور سے بیمار پڑنے پر کئی کنبوں کو اپنے کھیت تک فروخت کرنا پڑ جاتے ہیں۔ غریبوں کے مسائل کو سمجھتے ہوئے ریاستی حکومت وزیر اعلیٰ فنڈ سے بھی ضرورت مندوں کو مالی مددکی جاتی ہے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے علاقائی رکن اسمبلی فنڈ میں ترمیم کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کو بھی اہل افراد کے علاج کیلئے ۲۰لاکھ روپئے تک کی مالی مدد فراہم کرانے کا اختیار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے دور دراز علاقوں سے آئے ان مستفیدین کو کھانا کھلا کر واپس بھیجنے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ مالی سال ۱۴-۲۰۱۳ء میں وزیر اعلیٰ فنڈ سے ۸۲۵۶ضرورت مند افراد کو ۶۹ کروڑ ۵۳لاکھ ۲۱ہزار ۷۵۰روپئے کی مالی مدد دی گئی ہے۔ کینسر سے متاثر ۱۵۵۶مستفیدین کو ۱۷کروڑ ۳۵لاکھ ۳۲ہزار روپئے، گردے کی بیماری سے متاثر ۴۵۴؍افرادکو ۶کروڑ ۹۰لاکھ ۹۹ہزار روپئے ، امراض قلب سے متاثر ۱۰۹۶مستفیدین کو علاج کیلئے ۹کروڑ ۹۹لاکھ روپئے ۴۱ہزار ۷۵۰روپئے کی مالی مدد دی گئی۔ اس کے علاوہ دیگر افراد کو ۱۶کروڑ ۴۸لاکھ ۶۴ہزار روپئے تقسیم کئے گئے۔ ان میں ۴۷۴مستفیدین کو ۲لاکھ سے زائد کی رقم ، ۲۲۹۰ مستفیدین کو ایک لاکھ سے دو لاکھ اور ۵۴۹۲ مستفیدین کو ایک لاکھ روپئے سے کم کی رقم تقسیم کی گئی۔ مستفیدین کی اس تعداد میں ۳۴۶۲ خواتین بھی شامل ہیں۔