سگڑی/اعظم گڑھ:سابق رکن اسمبلی سرویش سنگھ سیپوقتل معاملے میں پھنسے بے قصورتاجروں اور شہریوں پر درج مقدمات ختم کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں پہلے جہاں ہندوطبقے کے لوگوں نے درگاپوجااور دسہرہ کے تہوار کو نہ منانے کا عہد لیتے ہوئے اپنے وعدہ پر قائم رہے اسی طرز پر جین پور بازار میں گنگاجمنی تہذیب کی بے مثال روایت کو کامیاب رکھتے ہوئے مسلمانوںنے محرم نہ منانے کا اعلان کردیا ہے۔محرم کی ساتویں، ۹ویں اور نہ ہی ۱۰تاریخ کو جلوس نہیں نکلے گا۔مذہبی روایات کو قائم رکھنے کیلئے مسلم طبقہ کے لوگ اپنے گھروں میں ہی ماتم کریں گے۔بتایاجاتا ہے کہ سگڑی کے سابق رکن اسمبلی سرویش سنگھ سیپو اور ان کے ایک ساتھی کو بدمعاشوں نے ان کے دروازے پر ہی گولی مارکر قتل کردیا اس کے بعد مشتعل عوام کو دبانے کیلئے پولیس نے گولیاں چلائیں جس میں تین دیگر افراد کی موت ہوگئی اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔پولیس نے اپنی کارروائی میں جین پور اور قرب وجوار کے ۴۹افراد کو نامزد کردیاتھا۔ساتھ ہی ہزاروں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا جین پور بازار کے لوگ مطالبہ کررہے ہیں کہ بے قصوروں کے خلاف درج مقدمات واپس لئے جائیں اسی مطالبہ کے سلسلے میں وہ درگا پوجا اور دسہرہ کے تہوار کے قبل ہی تحریک چلارہے ہیں۔بازار کے لوگوں نے جین پور سنگھرش سمیتی بناکر ضلع مجسٹریٹ سمیت اعلیٰ افسران کے ذریعہ سے حکومت تک درخواست کی مگر اس سلسلے میں کوئی پہل نہیں کی گئی۔بازار کے لوگوں نے مطالبات پورے نہ ہونے پر درگاپوجا اور وجے دشمی تہوار نہ منانے کا اعلان کردیا اور اپنی تحریک پرقائم رہے۔ہندوئوں کے تہوار نہ منانے کے فیصلے سے ان کے کندھے سے کندھا ملاتے ہوئے مسلمانوں نے بھی محرم نہ منانے کا اعلان کردیا ہے۔عرصے سے محرم کے جلوس کی قیادت کرنے والے ناظم غلام محمد رضوی کہتے ہیں کہ جین پورقصبہ گنگاجمنی تہذیب کی مثال رہا ہے جب ہندوبھائی اپنا تہوار نہیں منارہے ہیں تو ہم کیسے منائیں۔جین پور تھانہ کے نوشہرا، چنگ پار، غازی نگر سے محرم کی ساتویں، ۹ویں اور دسویں تاریخ کو جلوس نہیں نکالے جائیں گے مذہبی روایت قائم رہے اس کیلئے گائوں میں ہی مسلمان ماتم کریں گے۔