لاہور: برصغیر میں پاپ میوزک کی بانی نازیہ حسن کی ۱۴ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ خوش شکل اور خوبصورت آواز کی مالک نازیہ حسن نے پندرہ برس کی عمر میں گائیکی کا آغاز کیا تھا۔ ان کی گائیکی سے متاثر ہوکر ہندوستان ی پروڈیوسر ، ایکٹر وڈائریکٹر فیروز خان نے فلم ’’قربانی‘‘ میں ’’آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے‘‘ شامل کیا جس نے نازیہ حسن کو راتوں رات سپراسٹار بنا دیا اور اس طرح وہ پاکستان کے ساتھ سات
ھ ہندوستان کی میوزک انڈسٹری میں بھی جانا پہچانا نام بن گیا۔نازیہ کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ ۱۹۸۲ء میں ریلیز ہوا جس نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ اس البم میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا تھا۔’’ڈسکو دیوانے‘‘ کے بعد اگلے دس سالوں میں نازیہ کے چار مزید البم ’’بوم بوم‘‘،’’ینگ ترنگ‘‘، ’’ہاٹ لائن‘‘ اور ’’کیمرہ کیمرہ‘‘ ریلیز ہوئے۔ نازیہ نے پاکستان میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کو روکنے کے لیے ’’بین‘‘ کے نام سے این جی او بھی بنائی۔اپنے کیرئیر میں مجموعی طور پر۲۰ سے زائد میوزک ایوارڈ حاصل کیے۔جن میں بالی وڈ کا سب سے بڑا فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہے۔ کیرئیر کے عروج میں ہی نازیہ کو پھیپھڑوں کا کینسر لاحق ہوگیا تھا جس کے باعث وہ ۱۳؍ اگست ۲۰۰۰ کو لندن کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئیں۔ میوزک کی دنیا میں لاتعداد خدمات کے نتیجے میں حکومت پاکستان نے نازیہ حسن کو ’’پرائڈ آف پرفارمنس‘‘ سے نوازا تھا۔