لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ ریاست کے وزیر تعلیم کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے کہا کہ جب ریاست میں تعلیم جیسا محکمہ سنبھالنے والے وزیر یہ کہیں گے کہ آبروریزی کرنے والے تو عوام سے ہی ہوتے ہیں اس لئے عوام کو ہی اسے روکنا ہوگا۔ جب عوام کو ہی روکنا ہوگا تو حکو مت کیا کرے گی۔ آبروریزی کرنے والوںکے سامنے مجبوری بھرا بیان دینے والے وزیر آخر یہ سب کہہ کر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔ اپنی ناکامی کابیان پہلے اپوزیشن پھر میڈیا اور اب عوام پر ہی ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سماج وادی رہنما ملائم سنگھ یادو کا آبروریزی کے معاملہ میں بیان کہ لڑکوں سے غلطیاں ہوجاتی ہیں۔ اب اکھلیش حکومت کے وزیر کا بیان کہ آبروریزی کرنے والے خود عام آدمی ہی ہوتے ہیں اب عوام ہی اس پر پابندی لگائے۔ یہ بیان آبروریزی کرنے والوں کو فروغ دیتے ہیں۔ پہلے ہی سماج وادی رہنما کے بیان کے بعد ریاست میں خواتین پر ہونے والے مظالم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اب کابینہ کے رکن ہی جب اس طرح کے معاملہ کو عوام پر ڈالیں گے تو حکومت کیا کرے گی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہاکہ سماج وادی لیڈران کے بیانوں سے بھی ریاست میں آبروریزی کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پارٹی ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے کہا کہ جب وزیر ہی آبروریزی کے سوال جواب میں بے بس ہوتو عوام پر ذمہ داری ڈال کر بچاؤ کرنے میں لگیں گے تو ریاست میں انارکی کا ماحول پیداہوگا۔ یہی سبب ہے کہ ملک میں خواتین پر ہونے والے مظالم میں ۵۱ء۱۰ فیصد کے ہدف کو چھوتے ہوئے ریاست دوسرے نمبر پر ہے۔ اسمبلی میں سوالوں کے جواب میں حکومت نے خود تسلیم کیا ہے کہ سال ۲۰۱۳ء میں ۴۳ء۴۹ فیصد کا اضافہ خواتین کی ہونے والی آبروریزی کی واردات میں ہوا۔ محض جنوری ۲۰۱۴ء سے مارچ ۲۰۱۴ء کے تخمینہ پر غور کریں تو تیس فیصدی کایہ اضافہ حکومت کے تخمینہ میں درج ہے۔