ممبئی: جنوبی ایشیا کے سب سے کم عمر میوزک ڈائریکٹر کا اعزاز رکھنے والے بھارتی موسیقار یوون شنکر راجا نے کہا کہ وہ اپنی ماں کے انتقال کے بعد اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر مسلمان ہوئے۔ بھارتی میڈیا کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں یوون شنکر راجا نے کہا کہ انکے والدین کٹر ہندو تھے اور اپنے عقائد میں اس قدر پختہ تھے کہ اگر گھر میں گلاس بھی ٹوٹ جاتا تو وہ کسی پنڈت کو بلا لیتے تھے لیکن اس کے باوجود بچپن سے ہی انہیں ایک خیال سکون نہیں لینے دیتا تھا کہ خدا کی کوئی شکل کیسے ہو سکتی ہے، کوئی تو ایسی طاقت ہے جو اس پوری کائنات کو چلا رہی ہے۔ وہ اس طاقت کی تلاش میں سرکردہ رہتے تھے۔ 2011 میں ان کی والدہ اچانک انتقال کر گئیں اور انہوں نے ان کے ہاتھوں میں ہی دم توڑا۔ اس واقعے نے انہیں حیرت زدہ کر دیا کہ چند ہی ساعتوں میں ان کی روح کہاں چلی گئی وہ ان سوالات کا جواب ڈھونڈنے لگے۔ یوون نے کہا کہ والدہ کی رحلت پر وہ شدید صدمے کی کیفیت میں تھے اور 2 برس تک ان کی یاد میں روتے رہے، اسی دوران ان کے مسلمان دوست نے ایک مصلیٰ دیا کہ جب بھی اپنی والدہ کی یاد میں دل بوجھل ہو تو اس مصلے پر بیٹھ جایا کریں۔ انہوں نے وہ مصلیٰ لے کر اپنے کمرے کے ایک کونے میں رکھ دیا۔ کئی مہینوں بعد وہ اپنی والدہ کو یاد کرتے ہوئے بہت غمگین تھے تو انہیں اس مصلے کا خیال آیا وہ کمرے میں آئے اور مصلیٰ بچھا کر اس پر بیٹھ گئے۔ مصلے پر بیٹھنے کے ساتھ ہی وہ زار وقطار رونے لگے اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے لگے۔ اس واقعے نے ان کی روح کو تروتازہ کر دیا اور اس کے بعد انہوں نے قرآن کریم کا مطالعہ شروع کیا۔ یوون شنکر کے مطابق جیسے جیسے انہوں نے قرآن کو سمجھنا شروع کیا تو ان پر اس کائنات کی حقیقت آشکار ہونے لگی اور بالآخر جنوری 2014 میں انہوں نے باقاعدہ طور پر مسلمان ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ انہوں نے والد کو سب سے آخر میں اپنے فیصلے سے آگاہ کیا تو انہوں نے اس کی مخالفت کی لیکن ان کے بھائی اور بھابھی نے ان کو کافی ہمت دلائی اور آج وہ ایک مسلمان بن کر اپنے رب کی نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہیں۔
–