لاہور۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے منیجر معین خان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی منفی سوچ کی وجہ سے پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست ہوئی تھی اور اب کھلاڑیوں کو واضح پیغام مل چکا ہے کہ وہ مثبت انداز میں کھیلیں۔کولمبو سے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان اگر کولمبو ٹیسٹ جیت کر سیریز برابر کرنا چاہتا ہے تو اسے مثبت سوچ کے ساتھ جارحانہ انداز اپنانا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ’دنیا کی بڑی سے بڑی ٹیم بھی اگر دباؤ میں آ جائے تو وہ نہیں جیت سکتی۔اگر ہم نے کولمبو ٹیسٹ جیتنا ہے تو ہمیں مثبت اور جارحانہ انداز سے کرکٹ کھیلنی ہوگی۔معین خان نے کہا کہ کوچ وقار یونس نے تمام کھلاڑیوں کو واضح طور پر پیغام دے دیا ہے کہ وہ مثبت انداز میں کھیلیں۔پہلے ٹیسٹ میں شکست کے اسباب پر بات کرتے ہوئے پاکستانی مینیجر کا کہنا
تھا کہ ہر شکست مایوس کن ہوتی ہے لیکن یہ مایوسی اس وقت بڑھ جاتی ہے جب آپ کو کھلاڑیوں کا انداز منفی نظر آئے۔انھوں نے کہا کہ ’گال ٹیسٹ میں کھلاڑیوں کے ذہنوں میں جو منفی سوچ تھی وہ میدان میں دکھائی دی اور یہی چیز پاکستانی ٹیم کی شکست کا سبب بنی۔‘واضح رہے کہ سری لنکا نے گال ٹیسٹ سات وکٹوں سے جیتا حالانکہ پاکستانی ٹیم نے پہلی اننگز میں چار سو اکاون رنز بنائے تھے لیکن دوسری اننگز میں وہ صرف ایک سو اسّی رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔اس اننگز میں بیٹسمینوں نے غیرضروری طور پر دفاعی انداز اختیار کیے رکھا اور جب سری لنکا کو جیت کے لیے ننانوے رنز کا ہدف ملا تھا پاکستانی بولرز اسے جارحانہ حکمت عملی کے ذریعے روکنے میں ناکام رہے۔سعید اجمل کو بھرپور اعتماد دیا گیا ہے کہ وہ میچز کھیلیں گے کیونکہ ان پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔ سعید اجمل خود بھی پروفیشنل کرکٹر ہیں انہیں اچھی طرح اس صورتحال کا علم ہے اور وہ مثبت سوچ رکھے ہوئے ہیں۔معین خان معین خان کا کہنا تھا کہ کرکٹر کے ذہن میں منفی سوچ اسوقت پیدا ہوتی ہے جب وہ شکست سے خوفزدہ دکھائی دیتا ہے۔اچھا کرکٹر وہی ہوتا ہے جو مشکل وقت میں بھی اپنے قدرتی کھیل اور اسٹائل پر بھروسہ کرتا ہے اور اسی کے بل پر وہ خراب فارم یا مشکل وقت سے باہر نکلتا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ جب دباؤ بڑھتا ہے تو بعض اوقات کھلاڑیوں منفی انداز اور سوچ اپنالیتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ان کی صلاحیتوں پر شک کیا جائے۔’اس مسئلے کی نشاندہی ہوچکی ہے اور کوچز نے اس بارے میں کھلاڑیوں سے بات بھی کی ہے۔
اور سب اس بات کے لیے تیار ہیں کہ یہ غلطی نہ دوہرائی جائے۔‘معین خان نے آف اسپنر سعید اجمل کا بولنگ ایکشن رپورٹ ہوجانے کے بارے میں کہا کہ سعید اجمل نے گال ٹیسٹ میں بہت لمبی بولنگ کی اور صرف چند ایسی گیندیں ہیں جن پر امپائرز نے شک و شبہ ظاہر کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ بحیثیت مینیجر انہیں یقین ہے کہ سعید اجمل بائیو مکینک لیبارٹری میں ٹیسٹ کے ذریعے کلیئر ہو جائیں گے۔’سعید اجمل کو بھرپور اعتماد دیا گیا ہے کہ وہ میچز کھیلیں گے کیونکہ ان پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔ سعید اجمل خود بھی پروفیشنل کرکٹر ہیں انہیں اچھی طرح اس صورتحال کا علم ہے اور وہ مثبت سوچ رکھے ہوئے ہیں۔