لکھنؤ۔(نامہ نگار)کوئی اپنے تبادلے کو لیکر پریشان تھا تو کوئی اپنے بیٹے کی نوکری چاہ رہاتھا ۔ ہر ہاتھ میںعرضی تھی اور دل میں اسے پوری ہونے کی امید فریادیوں سے بھرے ہال میں جب وزیر داخلہ راج ناتھ نے قدم رکھے تو وہ مسکرا پڑے ۔ سب کا ہاتھ جوڑ کر استقبال کیا اور لکھنؤ کا ممبرپالمینٹ بنانے کا شکریہ ادا کیا ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ نے اپنے دو روزہ لکھنؤ دورے کے آخری دن اپنی رہائش گاہ پر عام لوگوں سے ملاقات کی۔
ملاقات کے اس سلسلے میں عرضیوں کے بھرمار شروع ہوگئے ۔ نرالا نگر سے آئیں ارپتا سریواستو نے اپنے بیٹے کے علاج کی فریاد کی ۔ کڈنی و لیور میں خرابی ہونے کی وجہ خرچ بہت زیادہ آرہاہے ۔ ڈاکٹروں نے دہلی لے جانے کا صلاح دیا ہے ۔ اس پر راج
نا تھ نے پورا تعاون دینے کا وعدہ کیا ۔ عام لوگوںسے بھری بھیڑ میں ہوم گارڈ جوانوںنے بھی راج ناتھ کو عرضی تھمائی ۔ اترپردیش ہوم گارڈ غیر تنخواہ افسر و ملازمین ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر رامیندر کما ریادو کی صدارت میں راج ناتھ سے ملاقات کی ۔
اس موقع پر خاتون ہوم گارڈ سے وزیر داخلہ سے اہلیہ نے ملاقات کرکے یقین دلایا کہ آپ سب کا مطالبات پورے کئے جائیںگے ۔ اس موقع پر شریس تیواری سابق رکن اسمبلی لکھنؤ کینٹ و ہردے نارائن سریواستونے بھی ہوم گارڈ جوانوںکو مستقل کئے جانے کی درخواست کی ۔ تیلی باغ سے آئے کسان ہرگوبند نے کھاد و یوریا کی بڑھتی قیمتوںکو کم کرنے گذارش کی ۔ تیلی باغ کے ہی رام کشن نے پڑوسی پر مکان قبضہ کرنے کا الزام لگاکر انصاف کی فریاد کی ۔ اپنی نیجی رہائش گاہ کالی داس مارگ پر لکھنؤ پارلیمانی حلقے لوگوںسے ملاقات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے آئے ہوئے سبھی لوگوں کو یقین دلایا ان سب نے انہیں اس مقام تک پہونچایا ہے تو ان سب کی عزت رکھی جائے گی ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو کوئی بھی شکایت ہے تو وہ ان سے مل سکتا ہے ۔ اس میں کسی طرح کی کوئی سفارش کی ضرورت نہیں ہے ۔ راج ناتھ نے سب کو بھروسہ دلاتے ہوئے کہا کہ ہم جب بھی لکھنؤ آئیں گے آپ سب سے ملاقادت ضرور ہوگی ۔