لکھنؤ. یوپی میں سیلاب کا قہر مسلسل بڑھتا جا رہا ہے. حالات بگڑتے جا رہے ہیں. سیلاب سے اب تک کل 76 لوگوں کی جان جا چکی ہے. بدھ کو بھی سیلاب سے بلرام پور میں چھ، بہرائچ میں تین اور بارہ بنکی میں دو لوگوں کی موت ہو گئی. کئی لوگ ابھی بھی لاپتہ ہیں. پانی کے تیز بہاو کی وجہ سڑک اور ریلوے بند ہیں. بہرائچ، بلرام پور، شراوستي اور گونڈا میں سب سے زیادہ تباہی مچی ہے. ان چار ضلعوں کا لکھنؤ سے کنکشن ٹوٹ گیا ہے. اس سے راحت کام میں دقت آ رہی ہے.
معلومات کے مطابق، سیلاب سے بہرائچ میں اب تک سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں. یہاں اب تک 35 لوگ موت کے منہ میں سما چکے ہیں. اس کے علاوہ لکھیم پور کھیری میں 14، سیتاپور میں 4، شراوستي میں 12، بلرام پور میں آٹھ اور بارہ بنکی میں تین لوگوں کی موت ہو چکی ہے. بارہ بنکی کے رام نگر کے قریب اےنےچ -28 کا قریب 500 میٹر کا حصہ ڈوب چکا ہے. اس سے ٹریفک کا نظام ٹھپ ہو گئی ہے.
خطرے کے نشان سے اوپر گھاگھرا
گھاگھرا ندی روز نئے ریکارڈ بنا رہی ہے. یہ خطرے کے نشان سے 107 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے. اس سے سیلاب سے اچھوتے رہے گئے علاقوں کے لوگ بھی دہشت میں ہیں اور ہجرت کی تیاری کر رہے ہیں. سیلاب سے نمٹنے کے لئے فضائیہ کی مدد لی جا رہی ہے. دو ایم آئی 17 طیاروں سے امدادی سامان پہنچایا جا رہی ہے. ہیلی کاپٹر کی مدد سے بھی لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے. انتظامیہ کی طرف سے درجنوں سٹیمر اور سینکڑوں کشتیوں کی مدد سے بھی لوگوں کی مدد کی جا رہی ہے.
بہرائچ میں چار لاکھ لوگ متاثر
بہرائچ میں سیلاب سے کل چار لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں. ان کے گھر ڈوب گئے ہیں. دیگر اضلاع سے کنکشن ٹوٹ جانے کی وجہ سے یہاں کے لوگوں تک امدادی سامان نہیں پہنچ پا رہی ہے. سیلاب کی وجہ سے یہاں وبا پھیلنے کی بھی مزید خدشہ ہے.
بسوں کے روٹ بدلے
سیلاب کی وجہ سے نقل و حمل محکمہ نے بسوں کے روٹ بھی تبدیل کر دیئے ہیں. روڈ ویز نے بسوں کو لکھنؤ سے فیض آباد ہو کر بہرائچ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے. اس کے لیے مسافروں کو مزید کرایہ دینا پڑے گا. انہیں سفر کرنے میں زیادہ وقت بھی لگے گا.
کنٹرول روم کا نمبر جاری
راحت کمشنر دفتر نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لئے لکھنؤ میں کنٹرول روم کا نمبر 0522-2237515 جاری کیا ہے. یہ نمبر 24 گھنٹے کام کرے گا. بچاؤ اور راحت کے کام کے لئے اےنڈيارےپھ کے ساتھ ہی ایس ایس بی کے جوانوں کو لگایا گیا ہے