لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چیف سکریٹری آلوک رنجن نے آج ریاست کے سبھی منطقائی کمشنروں، ضلع مجسٹریٹوں اور سینئر پولیس افسران کو ہدایت دی کہ عوامی مسائل کا مقامی سطح پر نمٹارہ کرائیں تاکہ لوگوں کو اپنے مسائل کے حل کیلئے لکھنؤ کا رخ نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ واردات کو دھیان میں رکھتے ہوئے تشکیل امن کمیٹیوں کا جلسہ ضرور کرایا جائے تاکہ چھوٹے چھوٹے واقعات سنگین رخ اختیار نہ کر سکیں او
ر باہمی خیر سگالی کا ماحول تیار ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نظم و نسق کو مزید بہتر بنانے کیلئے تھانہ وار جرائم پیشہ عناصر کی نشاندہی کر کے درج فہرست کرتے ہوئے ایسے لوگوں پرخصوصی نظر رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم میں ملوث رہنے والے عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔ انہوںنے کہا کہ خواتین کے ساتھ چھیڑ خانی و دیگر جرائم کو روکنے کیلئے خصوصی مہم چلائی جائے جس سے مستقبل میں کوئی ناخوشگوار واردات نہ ہونے پائے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کی مانیٹرنگ دفتر میں بیٹھ کر نہ کر کے تعمیراتی کاموں کا موقع پر معائنہ کر کے کام کے معیار کے ساتھ مقررہ مدت میں مکمل کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے افسر صبح دس بجے سے بارہ بجے کے دوران اپنے کیمپ دفتر میں نہ بیٹھ کر سرکاری دفاتر میں ضرور بیٹھیں اور عام شہریوں سے مل کر ان کے مسائل حل کرائیں۔
چیف سکریٹری آج تلک ہال میں سبھی منطقائی کمشنروں، ضلع مجسٹریٹوں اور سینئر پولیس افسران کے ساتھ جائزہ جلسہ کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن جرائم پیشہ عناصر کے خلاف غنڈہ ایکٹ اور ضلع بدر کی کارروائی کی گئی ہے اسے سختی سے نافذ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے سبھی اضلاع میں وومن پاور لائن ۱۰۹۰اور خواتین سیل کو سرگرم کر کے خواتین کی شکایتیں درج کراکر ترجیحی بنیاد پر نمٹارہ کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی واردات ہوئی اور وقت پر ضروری کارروائی نہیں ہوئی تومتعلقہ افسران کوبخشا نہیں جائے گا۔
جلسہ میں زرعی پیداوار کمشنر وی این گرگ، پرنسپل سکریٹری داخلہ نیرج کمار گپتا، ڈی جی پی اے ایل بنرجی، پرنسپل سکریٹر اطلاعات نونیت سہگل، انفارمیشن ڈائریکٹر ڈاکٹر روپیش کمار سمیت دیگر محکموں کے پرنسپل سکریٹری، سکریٹری، منطقائی کمشنر ، ضلع مجسٹریٹ اور سینئر پولیس افسر موجود تھے۔ بعد میں پرنسپل سکریٹری داخلہ نے یوجنا بھون میں اضلاع کے پولیس کپتانوں کے ساتھ نظم و نسق کے سلسلہ میں الگ سے جلسہ کیا۔