لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سماجوادی پارٹی نے آج کہاکہ ریاستی حکومت کے خلاف شروع سے ہی آر ایس ایس اور بی جے پی کے ساتھ مل کر بی ایس پی منظم طور پر یہ کام کر رہی ہے اور مخالف تشہیر کو ہوا دی جا رہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ ان پارٹیوں نے ابھی گزشتہ دنوں بدایوں میں دو لڑکیوںکی موت کی واردات کو تشہیر کر کے غیر ملکوں میں بدنامی کرائی۔
بدایوں کے کٹرا سعادت گنج واردات میں لڑکیوں کے ساتھ آبروریزی کی تصدیق نہیں ہوئی جبکہ سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی، مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان، سابق لوک سبھا اسپیکر میرا کمار اور کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وہاں جاکر اس واردات میں ریاستی حکومت پر تمام الزامات عائد کئے تھے۔ ان تمام لوگوں کو اب سماج وادی حکومت کے خلاف جھوٹے الزام عائد کرنے کیلئے معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ کانٹھ (مرادآباد) ، میرٹھ، سہارنپور کی وارداتوںکو بھی بڑھا چڑھاکر پیش کیا گیا لیکن دھیرے دھیرے غلط تشہیر کی قلعی کھلنے لگی ہے اور بدنام کرنے والوں کے چہروں پر خود ہی کالکھ لگنے لگی ہے۔ سماج وادی ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو
نے حلف لیتے ہی ریاست کی ترقی کا عہد لیا تھا۔
زراعت اور صنعت کی فراہمی کی تفصیل کے ساتھ سماج کے ہر طبقہ کے مفادکی اسکیموں کو عمل میں لاکر وزیر اعلیٰ نے ریاست کو بدحالی سے ابارنے کی بھرپورکوشش کی ہے۔ دہائیوں تک کانگریس، بی جے پی اور بی ایس پی کے دور اقتدار میں ریاست بیمار اور پسماندہ ریاست بنی رہی۔ یہ پارٹیاں نہیں چاہتی ہیں کہ اترپردیش کا شمار اتم پردیش میں ہو۔ اسی لئے سماج وادی حکومت کی ترقی کے راستے میں روڑا اٹکانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ سہارنپور میں ہوئی واردات کی جانچ رپورٹ سے بھی پتہ چلا ہے کہ وہاں بی جے پی والوں نے ہی فساد کرایا تھا۔
کانٹھ میں لاؤڈ اسپیکر کو لیکر تناؤ پیدا کیا گیا اور جہاںبھی لوگ آپسی خیر سگالی کے جذبہ سے رہتے تھے بی جے پی، آرایس ایس وہاں فرقہ وارانہ منافرت پھیلاکر خیر سگالی کے جذبہ کو توڑنے کی سازشیں کرتے پائی گئی ہیں۔