استنبول، 11 نومبر:شام میں تقریباً ڈھائی برسوں سے جاری خانہ جنگی ختم کرنے کی سمت میں کل اس وقت ایک بڑی پیش رفت ہوئی جب اپوزیشن گروپ سیریل نیشنل کولیشن (ایس این سی)جنیوا میں مجوزہ امن مذاکرات میں شرکت کے لئے رضامند ہوگیا۔
مغربی ملکوں کی اعانت یافتہ ایس این سی نے آج ایک بیان جاری کرکے مذاکرات میں شامل ہونے کے لئے کچھ شرطیں بھی رکھی ہیں، جس میں موجودہ حکومت کو برطرف کرکے ایک عبوری حکومت بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن نے اس کے علاوہ راحت ٹیم کو حکومت کے قبضے والے علاقوں میں جانے دینے اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اس سے پہلے ایس این سی نے کل کہا تھا کہ وہ باغیوں کی رضامندی کے بغیر مذاکرات میں شرکت کے لئے راضی نہیں ہوسکتا ہے جو گذشتہ ڈھائی برس سے وہاں بشارالاسد کے خلاف لڑرہے ہیں۔ایس این سی نے ایک کمیٹی بناکر باغیوں سے ملک کے اندر اور ملک سے باہر بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ شام کے امن مذاکرات میں شامل ہونے کے اپنے جواز کے بارے میں انہیں سمجھا سکے۔
اس گروپ کے رکن عابد ایس ۔ علی نے کہا “ہم امید کرسکتے ہیں کہ بشارالاسد کی رخصتی کی شکل میں مذاکرات کا نتیجہ سامنے آئے گا۔