کانپورشہر(نامہ نگار)یہ بات سمجھنے یاسننے میں عجیب محسو س ہولیکن اگر اس بات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا گیا تو لوگوںکو مختلف بیماریوں کاسامناکرنا پڑے گا۔جس
میںدوائیں بھی کارگر ثابت نہیں ہوں گے۔
روز مرہ استعمال میں کی جانے والی خوردنی اشیاء اخبار کے لفافوںمیں رکھ کر فروخت کی جارہی ہیں۔جب کہ بازاروںمیں ٹھیلوںکے ذریعہ جو سامان فروخت کیاجارہاہے وہ بھی اخبار کے لفافوں میں ہوتاہے۔ مٹھائی کی دکانوپر جلیبی ، پوری،خستہ اورسموسے سے لیکرکرانہ کی دکانوںسے روزانہ استعمال ہونے والی اشیاء کو اخباری لفافوںمیں رکھ کر فروخت کیاجارہاہے اسی طرح پالیتھین میں رکھی گئی اشیاء بھی آلودہ ہوتی ہے۔ اخباروں کی سیاہی مختلف طرح کے نقصان دیہہ کیمیکل سے تیار کی جاتی ہے جو انسانی صحت کیلئے مضر ہیں۔اسی طرح پالیتھین بیگ کو رنگین بنانے کیلئے جو رنگ استعمال کیاجارہاہے وہ بھی کیمیکل سے تیارہوتاہے جو براہ راست صحت کیلئے نہایت مضرہے ۔ ماہرین صحت کے مطابق اخباری وپالیتھین بیگ میں استعمال رنگوں وسیاہی میں نقصان دہ کیمیکل ملائے جاتے ہیں جوروزانہ کھانے کے ذریعہ ہماری جسم میںداخل ہوجاتے ہیںا وریہ کیمکل زہر کے طورپر کام کرتاہے۔ مذکورہ نقصان دہ کیمیکل کے جسم میں پہنچنے سے جلد اورسانس سے متعلق امراض ہوتے ہیں ۔
صحیح وجہ معلوم نہ ہونے اور اخباروںکے کاغذ میں خوردنی اشیاء کے مسلسل استعمال سے انسان انسانی صحت کو خطر ہ پیدا ہورہاہے۔اس سلسلے میں ڈاکٹر گریش شرما نے بتایاکہ بازار سے جب بھی لوگ سامان خریدیں تواس کیلئے کپڑے کے تھیلے کا استعمال کریں۔زیادہ سے زیادہ خوردنی اشیاء کو اخبار کے لفافوں میں رکھنے کی مخالفت کریں۔