لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ نگوہاں علاقہ میں جمعرات کی شب چار نقاب پوش بدمعاشوں نے ایک چائے دکاندار کے گھر حملہ بول دیا بدمعاشوں نے دکاندار کو یرغمال بناکر بری طرح زد و کوب کیا اوراس کی گردن پر دھار دار ہتھیار سے حملہ کردیا۔ بدمعاش دکاندار کے گھر سے نقد روپئے اور زیورات چرا لے گئے۔ اتقاق کی بات یہ رہی کہ حملہ میں دکاندار کو شدید چوٹ نہیں لگی۔ ایس پی دیہات حبیب الحسن نے بتایا کہ نگوہاں کے نگ
رام موڑ کے نزدیک چائے دکاندار سرویش گپتا اپنے بیٹے لوکش اور بہو رجنی کے ساتھ رہتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعرات کی شب لائٹ نہ آنے کی وجہ سے سرویش کا پورا کنبہ چھت پر سو رہا تھا۔ دیر شب جب لائٹ آگئی تو سرویش چھت سے اتر کر کمرے میں سونے کیلئے آگیا۔ رات تقریباً دو بجے چار نقاب پوش بدمعاش اس کے کمرے میں گھس گئے اس کے بعد بدمعاشوں نے سرویش کو یرغمال بنا لیا اور اس کو مارا پیٹا۔ بدمعاشوںنے اس دوران سرویش کی گردن پر دھار دار ہتھیار سے حملہ کر دیا۔ مار پیٹ کے دوران سرویش بیہوش ہوگیا اس کے بعد بدمعاشوں نے الماری میں رکھے سرویش کی بہو کے زیورات اور ۱۵ ہزار روپئے لوٹ لے گئے۔ بدمعاش سرویش کے کمرے کا دروازہ باہر سے بند کر کے فرار ہو گئے۔ کچھ دیر بعد جب سرویش کو ہوش آیا تو اس نے مدد کیلئے شور مچا دیا۔ شور ہوتے ہی کنبہ کے لوگ جاگ گئے۔ شور سن کر آس پاس کے رہنے والے باشندے بھی مدد کیلئے جمع ہو گئے۔اس کے بعد لوگوں نے زخمی سرویش کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا جہاںابتدائی علاج کے بعد اس کو چھٹی دے دی گئی۔ اطلاع پاکر موقع پر نگوہاں پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس نے اس معاملہ میں دکاندار کی تحریر پر چوروں کے خلاف تحریر درج کر لی ہے۔ چائے دکاندار سرویش کے ساتھ ہوئی واردات کے بعد اس کے بیٹے لوکش نے گشت کر رہے دو سپاہیوں کو اس واردات کی اطلاع بھی دی تھی ، دونوں سپاہی موقع پر بھی پہنچے اور تفتیش کر کے چلے گئے۔ الزام ہے کہ دونوں سپاہیوں نے اس حادثہ کے بارے میں اپنے افسران کو نہیں بتایا۔ صبح متاثر کنبہ نے لوٹ کی اطلاع نگوہاں پولیس کو دی۔ لوٹ کی اس واردات کو پولیس نے محض چوری مانتے ہوئے چوری کی دفعہ کے تحت رپورٹ درج کی ہے۔