لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ ۱۸۵۷ء کا انقلاب ہمارے سماج کی پہچان ہے۔ یہ انقلاب سماجی اور مذہبی یکجہتی ،بھائی چارہ اور خیر سگالی کی مثال ہے۔ آج کے دورمیں ان سبھی کی ضرورت ہے۔ اسی سے سماج اور ملک ترقی کرے گا۔
وزیر اعلیٰ آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ ۵کالی داس مارگ پر ’۱۸۵۷کی کرانتی‘ نامی کتاب کے اجراء کے موقع پر موجود لوگوں کو خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ۱۸۵۷ء کا انقلاب پہلا ایسا منظم اور وسیع تر کوشش تھی جس میں سماج کے
سبھی طبقوں اور مذاہب کے لوگوں نے مل کر آزادی کیلئے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک ہماری مشترکہ وراثت اور تہذیب کی علامت ہے۔ سماج اور ملک کی ترقی تبھی ممکن ہے جب ہم اپنی مشترکہ وراثت کے وقار کو قائم رکھتے ہوئے اسے مزید مضبوط بنائے۔ انہوںنے کتاب کے مصنف پون کمار سنگھ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ۱۸۵۷ء کے انقلاب سے متعلق تحریروں میں مسٹر سنگھ نے ایک نئی کڑی کا اضافہ کیا ہے۔
اس موقع پر لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ ہندی کے سابق صدر ڈاکٹر سوریہ پرتاپ دکشت نے کہا کہ ۱۸۵۷ء کے انقلاب نے آزادی کا جو چراغ روشن کیا اس میں اترپردیش کا خصوصی تعاون تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انقلاب ہندو مسلم یکجہتی کی بھی ایک بہترین مثال رہا ہے۔ کتاب کے مصنف پون کمار سنگھ نے اپنے تجربات اور یادداشتوں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں ہوئی غلطیوں کو دہرایا نہیں جانا چاہئے بلکہ ان سے سبق حاصل کیاجانا چاہئے۔ اس موقع پر سیاسی پنشن وزیر راجندر چودھری، پرنسپل سکریٹری اطلاعات نونیت سہگل، ہندی سنستھان کے کارگزار صدر ادے پرتاپ سنگھ اور لکھنؤ یونیورسٹی کے رمیش چندر ترپاٹھی وغیرہ سمیت متعدد ادباء، شعراء ، سماجی و ثقافتی کارکنان موجود تھے۔